ہرنائی : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع ہرنائی میں کول مائنز مالکان پر ایف سی کے غیر آئینی و غیر قانونی جبری ٹیکس اور عوام کی ملکیت پر غیر آئینی غیر قانونی قبضہ گر عناصر کے خلاف 29جنوری کو ہرنائی میں احتجاجی جلسہ کا اعلان کرتے ہیں ۔ انہونے یہ بات اتوار کے روز پارٹی کے ضلعی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پارٹی کے ضلعی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ پارٹی کے ضلعی سیکرٹری چیئرمین مونسپل کمیٹی سید غفورشاہ ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری احمد جان اور ضلعی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ضلع ہرنائی میں کول مائنز مالکان پر ایف سی کے غیر آئینی و غیر قانونی جبری ٹیکس اور خوست میں عوام کی ملکیت پر قبضہ گرعناصر کے قبضے کو صوبائی حکومت ، وزیراعلیٰ اور صوبائی کابینہ نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے کے احکامات جاری کئے ہیں اور پارٹی نے صوبائی حکومت وزیراعلیٰ سینٹ آف پاکستان اور سینٹ کے صتینڈنگ کمیٹی کے زریعے مختلف آئینی و قانونی اقدامات اٹھائے ہیں اور ایف سی کے اعلیٰ احکام پر بھی واضع کیا ہے لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود اس غیر قانونی غیر آئینی جبری ٹیکس کو ختم نہیں کیا گیا ہے اور بتدریج یومیہ لاکھوں روپے کول مائینز مالکان سے جبری طور پر وصول کئے جارہے ہیں اور حکومتی فیصلوں اور آئین و قانون کو پامال کیا گیا ہے جو ملکی آئین ، صوبائی خودمختیاری اور مائینز قوانین کے سراسر منافی عمل ہے لہٰذا اسی صورتحال میں پشتونخواملی عوامی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ 29جنوری کو ہرنائی میں احتجاجی جلسہ عام ہوگا جس سے پارٹی کے مرکزی و صوبائی قائدین وزراء اراکین اسمبلی خطاب کرینگے پارٹی کارکنوں کا تاکید اور عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ احتجاجی جلسہ عام کامیاب بنائیں انہوں نے کہاکہ ایف سی کے اس غیر قانونی جبری ٹیکس کیوجہ سے ضلع ہرنائی میں کول مائینز کی صنعت خسارے کا شکار ہوکر تباہی سے دوچار ہے اور ہزاروں مائینز مالکان ٹھیکیداران مزدور اور عوام کی تجارت وکاروبار اور محنت تباہ ہورہا ہے اور خوست میں عوام اپنی ملکیت سے محروم ہوئے ہیں انہوں نے وفاقی حکومت وزیراعظم ، وفاقی وزیرداخلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ایف سی کی جانب سے ضلع ہرنائی میں کی کول مائینز مالکان پر جبری ٹیکس کو ختم کرنے کے حوالے سے صوبائی حکومت کے فیصلے پر عمل کرے اور ایف سی کو آئین و قانون کی پاسداری کا پابند بنائیں اور وفاقی حکومت کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وفاقی فورس ایف سی کو صوبہ بھر میں اء ین و قانون کا پابند بناتے ہوئے صوبائی خودمختیاری میں مداخلت سے روکھیں انہوں نے کہاکہ وفاقی فورس ایف سی کی ذمہ داری امن وامان سے متعلق حکومتی فیصلوں کو عملی بناناہے کاروباری سرگرمیوں کول مائینز سے غیر قانونی ٹیکس کی وصولی اور تعلیم صحت و دیگر معاملات میں مداخلت کا اختیار اور مینڈیٹ ایف سی سمیت کسی بھی حکومتی فورس کو حاصل نہیں تعلیم صحت ٹیکسز کی وصولی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات صوبائی حکومت کی ذمہ داری اور اختیار ہے تعلیمی اداروں ہسپتالوں میں مداخلت کا اختیار آئین کے تحت ایف سی کو حاصل نہیں اور یہ اختیار و فرائض سے تجاوز ہے انہوں نے کہاکہ ایف سی کول مائینز مالکان سے فی ٹن کوئلہ 220 سے 250 روپے وصول کی وصولی غیر قانونی ہے جسکے خلاف پشتونخواملی عوامی پارٹی 29جنوری سے ضلع ہرنائی سے احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی 29جنوری کے جلسے کے انعقاد کے بعد مذید لائحہ عملہ مرکزی و صوبائی قیادت فیصلہ کرے گی۔