|

وقتِ اشاعت :   January 29 – 2016

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی پی 42 اور 43 سے کامیاب امیدواروں کی نااہلی کی درخواستیں خارج کر دیں ۔ 11 مئی 2013 کو حاجی اسلام اور رحمت اللہ نے کامیابی حاصل کی تھی اور ان کے مقابلے میں اسداللہ بلوچ تھے جبکہ تین کرنی بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل خان نے فیصلے میں کہا ہے کہ آزادانہ ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے مذکورہ دونوں حلقوں میں سیکیورٹی کی مخدوش صورت حال کے پیش نظر عملہ بھی نہیں پہنچا ۔ پولنگ بھی ڈسٹرب ہوئی مگر اب مداخلت نہیں کر سکتے ۔ اس لئے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا جاتا ہے انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کو تمام تر حقائق ، شہادتوں کا جائزہ لینا چاہئے تھا گواہان خود بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ حالات کی خرابی کی وجہ سے ووٹرز تاخیر سے پہنچے حاجی اسلام اور رحمت اللہ کی طرف سے وسیم سجاد جبکہ ہارنے والے امیدوار اسداللہ بلوچ کی طرف سے کامران مرتضیٰ پیش ہوئے اور دلائل دیئے ۔