کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ دہشت گردی صرف پاکستان یا ایران نہیں بلکہ پورے خطے کا مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ اور سمگلنگ کی روک تھام نہ صرف دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے بلکہ خطے میں امن اور ترقی کی ضمانت بھی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز سیستان بلوچستان کے ڈپٹی گورنر علی اصغر میر شکاری کی قیادت میں جوائنٹ بارڈر کمیشن کے اراکین کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران دہشت گردی ، سمگلنگ کی روک تھام اور دونوں برادر ممالک کے درمیان معاشی و تجارتی تعلقات کے فروغ جیسے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا گورنر نے کہا کہ ایران پر اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے ایران سمیت پورے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن، گوادر تا چاہ بہار ریلوے لائین بچھانے کے علاوہ سرحد پر مزید چار تجارتی پوائنٹس کھولنے اور ایران کی جانب سے بجلی کی فراہمی کے معاہدوں پر جلد پر بھرپور طریقے سے عملدرآمد کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان قانونی تجارت کے فروغ سے قیمتی زرمبادلہ کے حصول کے علاوہ سمگلنگ کا خاتمہ ہوگا۔ گورنر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی و زمینی رابطوں کو فعال اور مستحکم بنانے کی اشد ضرورت ہے اس موقع پر گورنر سیستان بلوچستان علی اصغر میر شکاری نے بات چیت کرتے ہوئے دہشت کی روک تھام اورپائیدار امن کے قیام کے حوالے سے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع امکانات پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے جوائنٹ بارڈر کمیشن کے ہر چھ بعد اجلاسوں کے انعقاد کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان موثر رابطوں کے علاوہ باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہوگا۔ گورنر سیستان بلوچستان نے اس موقع پر تفتان بارڈر پر سیمنٹ کے کارخانے کے قیام میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے علاقے کے لوگوں کو روزگار کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ، سیکرٹری داخلہ اکبر درانی اور کسٹم کلکٹر بلوچستان ڈاکٹر سعید جدون بھی موجود تھے۔ قبل ازیں گورنر بلوچستان سے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی ( ویسٹ زون) کے ممبر الیاس افضل نے ملاقات کی اس موقع پر این ایچ اے کے صوبائی سربراہ نورالحسن مندوخیل بھی موجود تھے۔ گورنر بلوچستان نے صوبے بھر میں قومی شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے کام کی رفتار کو تیز کرنے اور بالخصوص قلات چمن سیکشن کی جلد از جلد تکمیل کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی ترقی اور مستقبل میں ذرائع مواصلات خاص طور پر شاہراہوں کی تعمیر کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ کچلاک بائی پاس کیلئے فنڈز کا جلد اجراء یقینی بنایا جائے تاکہ اس کی تعمیر سے ٹریفک کا بہاؤ میں سہولت میسر آسکے۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی تعمیر سے یہاں کے مقامی لوگوں کو دوسرے صوبوں کی منڈیوں تک بروقت رسائی حاصل ہوگی۔