|

وقتِ اشاعت :   February 1 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت بس اڈوں کو شہر سے ہزار گنجی منتقل کرنے سے پہلے وہاں ٹرانسپورٹروں اور مسافروں کو سہولیات فراہم کریں اور اس طرح اقدامات سے مزید مسائل پیدا ہونگے وزیراعظم پیکج کے تحت کوئٹہ کے بلوچ علاقوں کو نظرانداز کرنے کی مذمت کرتے ہیں اپنے جاری کردہ بیان اور ٹرانسپورٹروں کی پارٹی رہنماء ملک محمد ابراہیم شاہوانی سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا ترجمان نے کہا کہ حکومت بس اڈوں کو ہزار منتقلی کرنے سے ٹرانسپورٹروں کو بنیادی سہولیات فراہم کریں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں اورمسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اب تک حکومت کی جانب سے پک اینڈ ڈراپ کا مسئلہ حل نہیں کیا ہے اور وہاں پر مسافروں کیلئے انتظامات بھی نہیں ہیں اور شدید سردی کی وجہ سے خواتین بچوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے کوئٹہ آنے تک اتنا کرایہ نہیں جتنا ہزارگنجی سے کوئٹہ شہر تک کرایہ لیاجاتا ہے انہوں نے کہا کہ پارٹی کا موقف ہے کہ اڈہ منتقل کرنے سے پہلے وہاں تمام سہولیات فراہم کی جائیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پیکج کے تحت سریاب کے مختلف علاقوں کیلئے فراہم کردہ فنڈز کو غیربلوچ علاقوں میں منتقل کردیا گیا ہے اور موجودہ حکومت کے دور میں پہلے سے ہی بلوچ علاقوں کو نظرانداز کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ سردار منیراحمد چوک پر دو انڈر پاسسز کیلئے رقم مختص کی گئی تھی مگر ایک منصوبے کے تحت فنڈز کسی اور علاقے میں منتقل کردیئے گئے جس سے بلوچ علاقے مزید پسماندگی کا شکارہونگے ۔