|

وقتِ اشاعت :   February 1 – 2016

لندن: بلوچ رہنما ء میر جاوید مینگل نے اپنے ایک بیان کہا ہیکہ بی این ایم کے رہنماء منان بلوچ و دیگر بلوچ فرزندوں کی شہادت قومی سانحہ ہے۔ ریاست بلوچ قوم کو مٹانے کے لئے بھر پور طاقت استعمال کررہی ہیں۔ ریاست کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے لئے بلوچ قوم کو منظم ہوکر مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا ہیکہ کسی فرد کو قتل کرکے جسمانی طور پر ختم کیا جاسکتا ہے لیکن اْس کی سوچ، فکر اور نظریہ کو ختم نہیں کیا جاسکتا بلوچ شہیداء نے لہو کا نزرانہ دیکر تحریک آزادی کی ابیاری کی ہیں اب کوئی طاقت اس تحریک کو شکست نہیں دے سکتی، منان بلوچ و اْس کے ساتھیوں کی شہادت سے بلوچ قوم کے حوصلے پست نہیں ہونگے بلکہ ریاست کے خلاف نفرت میں مزید اضافہ ہوگا جس طرح شہید اکبر خان بگٹی، بالاچ مری اور غلام محمد بلوچ و دیگر ہزاروں شہیداء کی شہادتوں نے ریاست کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی اور آزادی کے جدوجہد کو اْبھارا اب ان شہیداء کی قربانی سے آزادی کی فکر مزید منظم و مضبوط ہوگی۔میر جاوید مینگل نے منان بلوچ کے شہادت کے متعلق ریاستی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ منان بلوچ و اْس کے ساتھیوں کو گھر میں شہید کردیا گیا ہے سوشل میڈیا پر اْنکی تصویروں سے واضح ہوتا ہے کہ ان کو کمرے کے اندر مار کر شہید کیا گیا ہے لیکن اب ریاستی نمائندے من گھڑت کہانی بنارہے ہیں منان بلوچ ایک انقلابی و نظریاتی سیاسی کارکن تھے جو سیاسی جدوجہد کے ذریعے بلوچستان کی آزادی کے لئے برسرپیکار تھے۔ بلوچ نوجوانوں نے اپنی جانیں قربان کرکے یہ ثابت کردیا ہیکہ وہ غلامی، جبر و استحصال کو کسی صورت قبول نہیں کرینگے. انہوں نے کہا کہ عالمی برداری بلوچستان میں جارہی دہشت گردی، سیاسی کارکنوں و نہتے لوگوں کی قتل عام کا نوٹس لیں۔