|

وقتِ اشاعت :   February 3 – 2016

کوئٹہ: بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مظالم میں تیزی لائی جارہی ہے گزشتہ کئی ہفتوں سے فورسز ڈیرہ بگٹی میں ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے سہری دربار، سوری، زامردان، بامبور، جتروریخو، کاکاری، باغی سمیت کئی علاقوں میں گن شپ ہیلی کاپٹراور فورسز کی بھاری تعداد آپریشن میں حصہ لے رہی ہے اپنے جاری کردہ بیان میں ترجمان نے کہا کہ گاووں پر حملہ کرکے بے گناہ بلوچوں کا قتل عام کیا جارہا ہے گھروں پر بمباری، خواتین اور بچوں پر تشدد اور معصوم غریب بلوچوں کو اغوا کرکے جعلی مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے گزشتہ روز ڈیرہ بگٹی سے تین لاشیں برآمد ہوئی تھیں اور خواتین اور بچوں سمیت بیس بے گناہ بلوچوں کو زخمی حالت میں اغوا کرنے کے بعد لاپتہ کردیا گیا منگل کو زامردان کے علاقے میں گھروں پر بمباری سے دو معصوم بلوچ شہید ہوگئے ہیں جبکہ عورتوں اور بچوں سمیت درجنوں افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے علاقوں کے گھیراو اور بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس سے مزید بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دنوں فورسز نے مقامی آبادی کو علاقہ خالی کرنے یا پھر نتائج کا انتظار کرنے کی دھمکی دی تھی جس پر اب عمل شروع کیا جاچکاہے مقامی اور غیرملکی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی بلوچستان میں ظلم و جبر پر خاموشی ایک انسانی المیے کو جنم دے چکی ہے۔ عالمی برادری بلوچستان میں جنگی جرائم کا فوری نوٹس لیتے ہوئے بلوچ نسل کشی روکنے میں اپنے کردار کرے اس سے پہلے کہ ریاست ایک قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے میں کامیاب ہوجائے۔