|

وقتِ اشاعت :   February 5 – 2016

کوئٹہ: بلوچ ورنا موومنٹ نے شہید اسد مینگل،شہید احمد شاہ بلوچ کے 40 ویں برسی کے موقع پر 6 فروری کو بلوچستان بھر میں شٹرڈاون ہڑتال کی کال دے دی۔ ترجمان نے کہا ہے کہ شہید اسد مینگل اور احمد شاہ بلوچ نے اپنی جانیں بلوچ وطن کی آجوئی کے لئے نذرکردی لیکن آج کچھ پارلیمانی پارٹیوں کی جانب سے انکی برسی مناکر انکے جدوجہد اور فلسفے کو غلط طریقے سے پیش کرکے بلوچ قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں اگر وہ ان کے فلسفے پر عمل پیرا نہیں ہوسکتے تو ان کو شہیدا کی لاشوں پر سیاست چمکانے کا کوئی حق نہیں اسد مینگل اور احمد شاہ بلوچ سمیت دیگر شہیدا کے وارث وہ لوگ ہے جو ان کے نقش قدم چلتے ہوئے آزادی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ریاستی اداروں اور فورسزکے جانب ہڑتال اور احتجاج پر پابندی انکے شکست اور بوکھلائٹ کو واضح کرتی ہیں۔ مکران میں ہڑتال کرنے والے تاجروں کے دوکانوں کو سیل کرنا بنیادی اور انسانی حقوق کو روندنے کے مترداف ہے۔فورسز کے دھونس و دھمکیوں کے باوجود بلوچ عوام اور تاجر برادری نے سانحہ مستونگ شہید منان بلوچ اور انکے ساتھیوں کے حراستی شہادت کے خلاف اپنی دوکانیں بند کرکے یہ ثابت کردی ہے کہ وہ ریاستی مظالم پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ انجمن تاجران خضدار کے جانب سے ریاستی ایما پر آزادی پسند تنظیموں کے ہڑتالوں کو ناکام بنانا قابل مذمت ہے انجمن تاجران خضدار کے نام نہاد صدر اپنے بھائی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ریاستی خدمت گزاری میں ایک قدم آگے ہے لیکن وہ اپنے بھائی کے انجام سے سبق حاصل کریں خفیہ اداروں نے ان کو استعمال کرکے بعد میں جس طریقے سے انہیں ہٹا دیا وہ سب کے سامنے ہے۔ ترجمان نے خضدار کے باشعور و بلوچ دوست تاجر برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی اداروں، فورسز،ضلعی افسر اور سرکاری انجمن تاجر کے عہدیداروں کے بہکاوے میں نہیں آئیں اور 6 فروری کے ہڑتال کو کامیاب بنائیں کیونکہ انکی جینا مرنا اس سرزمین کے ساتھ ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ 6 فروری کو بلوچستان بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی لہذا تاجر برادری فورسز کے دھونس و دھمکیوں کو نظر انداز کرکے ہڑتال کو کامیاب بناکر بلوچ دوستی کا ثبوت دیں۔