تربت: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ سخت محنت ‘ ایمانداری اور عوام دوست رویہ نیشنل پارٹی کی قوت ہیں ‘ شفاف کردار کی بدولت بلوچستان کی قیادت سنبھالنے کاموقع ملا ‘ اگرنیشنل پارٹی کے ٹریک ریکارڈ میں کرپشن اوربے ایمانی ہوتی تو نوازشریف سمیت دیگر لیڈروزارت اعلیٰ کامنصب تفویض کرنے کارسک نہ لیتے ‘ ان خیالات کااظہار انہوں نے نیشنل پارٹی تربت کے تحت پارٹی سے منسلک سول سوسائٹی کے افراد ‘دانشورز ‘ اساتذہ کرام ‘ ڈاکٹرز ‘انجینئرز اور وکلاء کے منعقدہ اجتماع سے بطور مہمان خاص خطاب کرتے ہوئے کیا ‘ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ اکیسویں صدی میں نعرہ بازیوں اورجذباتی خواہشات کی بنیادپر نہ قومی مفادات کی نگہبانی کی جاسکتی ہے اورنہ ہی نیشنل ازم کی آبیاری ممکن ہے ‘ نیشنل پارٹی کی قیادت سنجیدہ اورپختہ سیاسی حکمت عملی کے ذریعے سے بلوچستان کے قومی اور وطنی مفادات کی نگہبانی میں مصروف عمل ہونے کے ساتھ ساتھ آج نصیر آبادجیسے نیم جاگیردارانہ خطے میں بھی نیشنل ازم کی آبیاری میں کامیابی حاصل کرچکی ہے انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کویہ اعزاز حاصل ہے کہ اس ملک میں پہلی مرتبہ کوئی سیاسی جماعت اور شخصیت نیک نامی اور عزت واحترام کے ساتھ وزارت اعلیٰ کے منصب سے الگ ہواہے جوکہ کسی بڑے چیلنج سے سرخرو ہونے سے کم نہیں ہے انہوں نے کہاکہ یہ بھی تاریخ کاحصہ ہے کہ یہاں پر وزارت اعلیٰ اور اقتدار کے ایک سال کے اندر جماعتیں تقسیم ہوچکی ہیں ‘ انہوں نے کہاکہ ہم نے ایمانداری اوربہادری کے ساتھ نہ صرف سخت ترین چیلنجز کامقابلہ کیابلکہ بلوچستان کے قومی وسائل اور ساحل کادفاع بھی کیا ‘ سیاسی عمل اور تنظیم کونیشنل پارٹی کی بقاء کاضامن قرار دیتے ہوئے انہوں نے اجتماع کے شرکاء پر زوردیاکہ وہ بلوچ کے قومی جماعت کو اپنے علمی اور دانشورانہ صلاحیتوں سے سہارا دیں ‘ دریں اثناء نیشنل پارٹی خواتین ونگ کے زیراہتمام پارٹی سے منسلک خواتین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ معاشرے کے آدھے حصے اور اہم جز خواتین کی شرکت کے بغیر کوئی بھی قوم نہ تعمیر وترقی کے منازل طے کرسکتی ہے اورنہ ہی اپنے قومی مفادات کے تحفظ میں کامیابی حاصل کرسکتی ہے انہوں نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ اگر بلوچ معاشرے میں خواتین کو علمی ‘سیاسی ‘ معاشی وتعلیمی مواقع دیاجائے تووہ اپنے حصے کا قومی کردار مردوں کی نسبت زیادہ موثراندازمیں اداکرسکتی ہے ‘ نیشنل پارٹی خواتین کوگھروں تک مقید رکھنے اور زندگی کے تمام شعبوں میں پسماندہ رکھنے کی سوچ پر ایمان نہیں رکھتی انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی خواتین کی ترقی کے ضمن میں واضح وژن رکھتی ہے ‘90ء کی دہائی میں وزارت تعلیم کے ذریعے سے یہاں پر تعلیم نسواں کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھائے تھے انہی اقدامات کی بدولت آج ہمارے معاشرے میں فیمیل ایجوکیشن میل ایجوکیشن سے بھی آگے نکل چکی ہے ‘ نیشنل پارٹی خواتین کوبلوچستان کی قیادت سنبھالنے کاخواب رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ بھی خواتین کی ایجوکیشن ان کی پہلی ترجیح رہی ہے ‘خواتین کے تعلیمی اداروں کو انہوں نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے سہولیات کی فراہمی کی کوشش کی ہے ‘کثیرتعدادمیں خواتین کے اسکولز کی اپ گریڈیشن کی ہے محکمہ تعلیم میں خواتین ٹیچرز کی بھرتی این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ کے تحت کرنا دراصل اسی وژن کی عکاسی کرتاہے تاکہ لائق اور باصلاحیت بچیوں کی حوصلہ افزائی ممکن ہوسکے انہوں نے خواتین پرزوردیاکہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں پارٹی پروگرام گھرگھرتک پہنچائیں ‘ مخالفین کے دروغ گوہیوں کوجھوٹا ثابت کریں ‘ خواتین کوتنظیمی صورت میں منظم کرکے نیشنل پارٹی کے قومی پرچم تلے متحدکریں