کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی( مینگل) کے قائم مقام مرکزی صدر ملک عبدالولی کاکڑنے کہاہے کہ بلوچستان میں جا ری آپریشن و منصو بے صرف پنجاب کے فا ئدے کے لئے ہیں ،ہمیں سی پیک کے مغربی اورمشرقی روٹ سے زیا دہ گودار کی عوام کے مفادات عزیز ہے، ملک کو ون یو نٹ کے طرز پر چلا نے کے نتائج مثبت کی بجا ئے منفی ہی ہو ں گے، گیم چینجر کھلا ئے جا نے والے گوا در پورٹ اور سی پیک منصو بے والے علا قے کی عوام کو زندگی کی بنیا دی سہو لیا ت تک میسر نہیں ،مہا جرین کی مو جو دگی میں مر دم شما ری قا بل قبول نہیں اس سے مقا می بلو چ پشتون اقوم اقلیت میں تبدیل ہوں گے،نئے شا مل ہو نے والے خوا تین و دیگر سے پا رٹی مزید مستحکم ہو گی ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے صحبت پور یونین کونسل کے ممبر ایڈووکیٹ صدام حسین بلیدی ،نیشنل پارٹی نصیرآباد کے سابق خواتین سیکرٹری زلیخاء بلوچ ،بختاور بلوچ،بی بی صو فیہ بلوچ،زینت بلوچ،زرمینہ بلوچ،نو شا بہ بلوچ، ماہ بی بی بلوچ،ثا نیہ بلوچ اور گل با نو بلو چ اوردیگر کی بی این پی میں شمولیت کے موقع پرکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغاحسن بلوچ ،موسیٰ بلوچ،محمدجمال لانگو،عباس لاشاری ،یونس بلوچ،نذیراحمدکھوسہ سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔اس سے قبل نئے شمولیت کرنیوالے ایڈووکیٹ صدام حسین بلیدی نے کہاکہ آج بلوچستان 21صدی میں مشکل دور سے گزررہاہے قیمتی معدنیات کے وسائل سمیت ساحل کامالک ہونے کے باوجود یہاں کے کے عوام زندگی کی تمام بنیادی ضروریات سے محروم ہے بی این پی صوبے کی محرومیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ساحل وسائل کی حفاظت کیلئے جمہوری انداز میں عملی سیاست کی میدان میں تنہاء کھڑی ہے ، ملک عبدالولی کاکڑ کاکہناتھاکہ نصیرآباد سے شمولیت اختیار کرنیوالے خواتین اورنوجوانوں کوپارٹی میں شمولیت پرخوش آمدیدکہتے ہو ئے امید ظا ہر کر تے ہیں کہ وہ پا رٹی پیغام کو صو بے کی طو ل و عرض میں عا م کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بلو چستان انتہائی مشکل حالات میں ہے مگر اس کے با وجود بھی بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سرداراخترجان مینگل صو بے کی عوام کی بھر پور تر جما نی کررہے ہیں اسی لئے تو لو گوں کی بڑی تعداد پا رٹی میں شمو لیت اختیار کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ گوا در کے مسئلے پر ہما ری جما عت نے اسلام آباد میں کل جما عتی کا نفرنس بلائی جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے قائدین نے گوادر کے حوالے سے ہما رے قا ئدین کے اصولی موقف کی تا ئید کی انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں بی این پی نے یہ مطالبہ کیاتھاکہ گوادر کے تمام اختیارات صوبائی حکومت کودئیے جا ئیں اوربلوچ عوام کواقلیت میں تبدیل ہو نے سے بچانے کیلئے قانون سازی کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ صو بے کے بعض لوگوں کومغربی یامشرقی روٹ عزیز ہے مگر ہمیں گوادر کے عوام کے مفادات زیادہ عزیز ہیں اس وقت گوادرکی عوام کو ان کے گھروں سے بے دخل کیاجارہاہے اورانہیں اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش جاری ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت آپریشن ہویا سی پیک و دیگر منصو بے سب پنجاب کے مفادات کے لئے ہیں بی این پی کے خدشات کوسنجیدگی سے نہیں لیاگیاتوصوبے کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم اورزیادتی ہوگی ہم نے کسی روٹ کی مخالفت نہیں کی حکمران پاکستان کو ون یونٹ کے طورپرچلارہے ہیں جس سے عوام میں کافی مایوسی پائی جارہی ہے تارکین وطن کو واپس بھیجاجائے ان کی موجودگی میں مردم شماری سے یہاں کے پشتون بلوچ ہزارہ اقلیت میں تبدیل ہوجائیں گے ۔