کوئٹہ: نیشنل پارٹی وحد ت بلوچستان کے صدر کہدہ اکرم بلوچ نے کہا کہ افغان مہا جرین کی موجودگی اور بلوچ علاقوں میں انسر جنسی کے باعث بلوچستان میں مر دم شماری بلوچ قومی تشخص کو اقلیت میں تبدیل کر نے کی گہری سازش تصور کر تے ہیں اس لئے جب تک افغان مہا جرین کی اپنی وطن باعزت واپسی اور بلوچ قوم کے تحفظات کے خاتمے تک کسی صورت مردم شماری کو قبول نہیں کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے صوبائی صدرکہدہ اکرم بلوچ، جنرل سیکرٹری میر عبدالخالق بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت و قانون کی بادلادستی کے سمیت رواداری وبھائی چارے کی سیاست کو فروغ دینے کی جدوجہد کی اور اس جدوجہد میں نیشنل پارٹی کی قیادت اور کارکنوں نے جانوں کا نذرانہ دے کر اس کو تقویت دی انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اقتدار میں ہو یا نہ ہوں نیشنل پارٹی عوام سے وابستہ رہی اورہمیشہ ایسے پالیسیاں اور حکمت عملی تشکیل دی جو عوام کے لئے معانی رکھتے ہواس لئے جب نیشنل پارٹی نے عام انتخابات کے بعدحکومت کی بھاگ دوڑ ایک چیلنج سمجھ کر قبول کی کیونکہ نیشنل پارٹی ہی وہ جماعت تھی جو بلوچستان کو بدامنی، کرپشن، پسماندگی، جہالت اور اقرباء پروری جیسے گھمبیر صورتحال سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اوروقت اور حالات نے نیشنل پارٹی کی چیلنج کو صحیح ثابت کر کے دکھایا اور آج بلوچستان ان تمام مسائل سے چھٹکارا حاصل کر چکا ہے جو اس سے پہلے آمراور آمریت کے آلہ کاروں سمیت نام نہاد نمائندوں نے بلوچستان کے عوام کو تحفے میں دیئے تھے اورنیشنل پارٹی یہ امید رکھتی ہے کہ موجودہ حکومت بھی ڈاکٹر مالک بلوچ کی مثبت پالیسیوں کو آگے بڑھاتے ہو ئے بلوچستان کو ترقی وخوشحالی کی طرف گامزن کرے گا انہوں نے نیشنل پارٹی کی سیاست کا محور ملک میں قوموں کی خودمختاری ، تشخص وسائل پر حق حاکمیت واختیارکے حصول کو ممکن بنا نے کی رہی ہے اور نیشنل پارٹی یہ سمجھتے ہیں کہ ملک حقیقی معنوں میں حقیقی فیڈریشن کا کردار اس وقت ادا کر سکتے ہیں جب قومی وحدتوں کو خودمختاری سمیت عوام کو طاقت کا سرچشمہ تصور کریگی انہوں نے کہا کہ ہم نے روز اول سے موقف رکھا ہے کہ مردم شماری سمیت وہ تمام منصوبے جو بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کر نے اور اس کی قومی تشخص وبقاء کے خلاف ہو اس کو بلوچ کی موت اور زیست کا سوال قراردیتے ہیں اس لئے ہم کسی بھی صورت میں افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری قبول نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی وہ واحد قومی سیاست جماعت ہے جو بلوچستان کے عوام کو نفرتوں تعصب اوراقرباء پروری کی سیاست سے نکال کر حقیقی ترقی وخوشحالی کی طرف گامزن کر سکتا ہے اس لئے تمام عہدیداروں پر بڑے ذمہ داریاں عائد ہو تی ہے کہ وہ پارٹی کو متحد ومنظم کر نے کیلئے تنظیم کو فعال اور متحرک بنائے اجلاس میں مختلف فیصلے کئے گئے وحدت صدر کہدہ اکرم بلوچ اور جنرل سیکرٹری عبدالخالق بلوچ کی سربراہی میں بلوچستان بھر کا دورہ کیا جائیگا ،کوئٹہ اور پنجگور کے تنظیمی معاملات کو حل کر نے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے ممبران نے اکرم بلوچ،عبدالخالق بلوچ اور منصو ر بلوچ ہیں تمام اضلاع میں2 مارچ کو کلچر ڈے منا یا جائیگا 8 مارچ کو خواتین ڈے کی مناسبت سے خواتین ونگ کی طرف سے پروگرام منعقد ہونگے 27 مارچ کو خواتین ونگ کی طرف سے ایک شام ڈاکٹر یاسین کے نام منایا جائے گا شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو اور شہید میجر محمد علی کے نام سے کوئٹہ میں تعزیتی ریفرنسز کا انعقا د ہونگے وکلاء ونگ کو فعال بنا نے میں صابرہ اسلام ایڈووکیٹ ،خواتین ونگ کو فعال کر نے کیلئے طاہرہ خورشید، یوتھ ونگ کی فعالیت کیلئے محمد جان دشتی ،لیبر ونگ کی فعالیت کیلئے عبید اللہ شاری، اور تمام اضلاع سے تنظیمی ریکارڈکو جمع کر نے کیلئے ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی کے سیکرٹری علی احمد لا نگو کو ذمہ داری گئی کلچر کی فروغ کیلئے علی حسن منجھوا ور فنانس کو بہتر بنا نے کیلئے موسیٰ جان خلجی کو ہدایت جاری کی گئی کہ وہ اپنا کردار ادا کرے کے فعالیت کیلئے،کو ذمہ داریاں دی گئی ۔