کوئٹہ: بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان میرک بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ ایک مہینے سے وقتاً فوقتاً فورسزکی بولان کے مختلف علاقوں میں جاری آپریشن میں فورسز نے جالڑی، سانگان، یخو اور سنجاول سے ساٹھ سے زائدمقامی افراد ملا مدو دو بچوں سمیت، بچو ،گلو، نیکو، پخیر درخان تین بچوں سمیت، نورخان، دیرک، حاجی میرزعلی دو بچوں سمیت، ولی خان چار بھائیوں سمیت، امام خان تین بچوں سمیت، ملک تنگئی، میر محمد رحیم تین بچوں سمیت، جلال خان، دوحالو، مراد علی ایک بچہ سمیت، غازو دو بچوں سمیت،ازل خان ایک بھائی سمیت، سلام بھائی سمیت لوحار ایک بچہ سمیت، مولابخش ایک بھائی سمیت، غلام شاہ دو بھائیوں اور چار بچوں سمیت، ماسٹر گل حسن، حاجی عزیز، حاجی مہراللہ، قاضو، اکبر، جلات، محراب کو اغواء کرکے انکے گھروں کو جلانے کے ساتھ ساتھ عورتوں و بچوں و لاتعداد مال مویشیوں کو بھی اپنے ساتھ لے گئے جبکہ جالڑی میں نوک آف و عبدالرزاق کے ٹریکٹر و دیگر قیمتی اشیا و مال مویشیوں کو لوٹ کر اپنے ساتھ لے گئے اور عورتیں و بچے گذشتہ دو ہفتوں سے فورسز کے تحویل میں ہیں ۔ اس جاری آپریشن میں فورسز نے یخو ،سنجاول، جالڑی اور لکڑ میں زہریلی گیس و دیگر کیمیائی ہتھیاروں سے بمباری کی جس سے کئی خواتین و بچے شہید ہوچکے ہیں اور پہاڑی علاقوں میں کئی مقامی افراد کی ہلاکتوں کے اطلاعات ہیں علاقہ دور دراز ہونے اور فورسز کے محاصرے کی وجہ سے ان علاقوں میں معلومات حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے گزشتہ ہفتے سے لیکر اب تک ساٹھ سے زائد افراد اغوا ہوچکے ہیں اور یہ تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہوسکتی ہے جوں ہی نقصانات و ان افراد کی ہلاکت و اغواء کے بارے میں معلومات دستیاب ہونگے انھیں دنیاکے سامنے لائیں گے گزشتہ دو دنوں سے فورسز جھوٹ کا سہارا لے کر ہمارے تنظیم کے اہم کمانڈر سمیت دس ساتھیوں کی شہادت کا بے بنیاد دعوی کررہا ہے جس میں کوئی صداقت نہیں خدشہ یہی ہے کہ شہید ہونے والے لاپتہ افراد ہیں جنہیں فورسز نے مختلف اوقات میں مختلف مقامات سے اغواء کیا تھا اور فورسز نے آپریشن کی ناکامی کو چھپانے کے لئے لاپتہ افراد کو شہید کرنے اور عوام کو گرفتار کرکے اپنے مورال کو گرانے سے بچانے کی ناکام کوشش کررہی ہے اور ان دس افراد کو شہید کرکے فورسزنے انکی لاشوں پر تیزاب ڈال کر انھیں نا قابل شناخت بنا یا ہے تاکہ اپنے بے بنیاد پروپگنڈے کو جواز دے سکے دوران آپریشن فورسز کے ساتھ کئی مقامات پر جھڑپیں ہوتی رہی ہیں جس سے دشمن کے کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ فورسزز مقامی آبادی پر زہریلی گیس ودیگر کیمیائی ہتھیار استعمال کر کے بلوچ نسل کشی کر رہی ہے دشمن کی متشددانہ پالیسیوں کا تشدد کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔