|

وقتِ اشاعت :   February 17 – 2016

سبی: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے چیف آرگنائزر، رند قبائل کے سربراہ سردار یا رمحمد رند نے کہا ہے کہ چاکر اعظم یونیورسٹی سبی کے قیام سے سبی بولان نصیر آباد سمیت گردونواح کے طلباء وطالبات کو تعلیم کے بہترین مواقع فراہم ہونگے یونیورسٹی کو فعال نہ کرنا تعلیم دشمنی سے کم نہیں نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک کرنے کی اجازت نہیں دیں گے چاکر اعظم یونیورسٹی سبی کو جلدازجلد فعال کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوران میں قومی خبر رساں ادارے آئی این پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈویژنل فارسٹ آفیسر سبی میر جعفرخانرند، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر مچ ماما محمد رفیق سمالانی ، تحریک انصاف مچ کے رہنما محمد اعظم سمالانی ،ڈسٹرکٹ پریس کلب سبی کے صدر میر جاوید بلوچ، سینئر نائب صدر حاجی سعید الدین طارق، فناس سیکرٹری سید طاہر علی بھی موجود تھے ۔ چیف آف رند سردار یار محمد رند نے کہا کہ ایک سال کا طویل عرصہ گزر نے کے باوجود سبی میں چاکر اعظم یونیورسٹی کو فعال کرنا المیہ سے کم نہیں جبکہ لورلائی ، تربت میں حکومتی اعلان کردہ یونیورسٹیز فعال ہوکرتعلیم کی فراہمی میں اپنا رول پلے کررہی ہیں انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی انسان کو باشعور بناتی ہے وہ قومیں ترقی خوشحالی کی جانب گامزن ہوتیں ہیں جو تعلیم کے حصول میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں سیوی چاکر اعظم یونیورسٹی کے قیام سے سبی بولان نصیر آباد چجعرآباد سمیت گردونواح کے سینکڑوں طلباء وطالبات کو بہترین تعلیمی مواقع مل سکتے ہیں تاہم گورنر ہاؤس سے یونیورسٹی کے قیام کیلئے نوٹیفیکیشن جاری نہ ہونے سے سینکڑوں طلباء طالبات مایوسی کا شکار ہورہے ہیں سازش کے تحت سبی نصیر آباد بولان سمیت گردونواح میں تعلیمی نظام تباہی سے دوچار کیا جارہاہے ایم اے ایم ایس سی کے سالانہ امتحانات شدید سردی میں کوئٹہ میں لیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے امتحانات دینے والے طلباء وطالبات شدید مشکلات ومسائل کا شکار ہوتے ہیں سبی چاکر اعظم یونیورسٹی کے فعال ہونے سے طلباو طالبات ایم اے ایم ایس سی کے امتحانات سبی میں دے سکتے ہیں سردار یار محمد رند نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان سبی بولان نصیر آباد کے سینکڑوں طلباء وطالبات کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے چاکر اعظم یونیورسٹی کو مکمل فعال کرنے میں اپنا رول پلے کریں ، ایک سوال پر تحریک انصاف بلوچستان کے چیف آرگنائزر سردار یار محمد رند نے کہا کہ سبی بولان نصیر آباد ڈیرہ بگٹی سوئی کوہلو ہرنائی زیارت سمیت دیگر گردونواح کے سینکڑوں طلباء وطالبات پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ان کے جائز حقوق کے حصول اور چاکر اعظم یونیورسٹی سبی کی جلدازجلد فعالیت کیلئے جلد ہی گرینڈ قبائلی عوامی جرگہ طلب کریں گے سبی چاکر اعظم یونیورسٹی کے حوالے سے اہم فیصلے بھی کریں گے ۔