|

وقتِ اشاعت :   February 17 – 2016

لورالائی: موجودہ حکومت اور سابقہ حکومتوں کی کارکردگی میں زمین و آسمان کا فرق ہے ۔ بلوچستان کی صوبائی مخلوط حکومت میں مکمل ہم آہنگی ہے ۔ امن و امان کی بحالی ، تعلیم ، صحت اور دیگر محکموں میں کافی اصلاحات کی ہیں اور تبدیلیاں لائی گئی ہیں ہم ہر وقت احتساب کیلئے تیار ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے سینئر صوبائی رہنما ور اور صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے لورالائی پریس کلب کے دورے کے موقعے پر لورالائی پریس کلب کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پشتون بیلٹ کے صوبائی جنرل سیکرٹری صدیق پاینئزئی ، پنجگور میونسپل کمیٹی کے چیئرمین پھلین بلوچ ، بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے ممبر سعید داؤد آغا ، فاٹا کے صدر ملک روزی شاہ ، نیشنل پارٹی لورالائی کے آرگنائزر درمحمد بلوچ اور نیشنل پارٹی کے کارکنوں کی کثیر تعداد بھی موجوددتھی ۔ صوبائی وزیر میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ سیاست اور صحافت لازم وملزوم ہیں ملک اور صوبے میں صحافیوں کی قرنانیاں قابل تحسین ہیں ۔ سابقہ حکومتوں اور ہماری حکو مت کی کارکردگی میں بہت فرق ہے دینا بھر کی نظریں بلوچستان کے وسائل پر لگی ہوئی ہیں ۔ ہمیں اند یشہ ہے کہ بلوچستان میں مختلف ناموں سے دہشت گردی اور شرپسندی کریں گے اور کررہے ہیں ۔ ہم مرکزی حکومت کی اچھی کارکردگی کی تعریف اور خراب کاکردگی کی مخالفت کرتے رہیں گے ۔ ہماری حکومت نے صوبے میں امن و امان کو مکمل طور پر بحا ل کردیا ہے جوعلاقے نوگو ایریا ز تھے ان میں بھی اب قانون کی عملداری قائم ہے اور ماضی کی طرح ہمارے صوبائی نمائندے اسلام آباد میں نہیں بیٹھے رہیتے بلکہ وہ کوئیٹہ اور اپنے علاقوں کے مسلسل دورے کررہے ہیں ۔ نیشنل پارٹی پورے ملک کے عوام کے حقوق کیلئے ایک جمہوری طریقے سے بھر پور جدوجہد کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ناراض بلوچ لیڈروں سے ہم مسلسل رابطے میں ہیں۔ تما م اداروں کی حفاظت اور کرپشن سے پاک معاشرے کی تشکیل نیشنل پارٹی کا منشور ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور پاکستان کے حالات ہمسایہ ممالک خصوصاً افغانستان سے وابستہ ہیں اور ہمیں اپنی خارجہ پالیسی بھی تبدیل کرنی ہوگی انہوں کہا کہ افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری بلوچ اور پشتون اقوام کو اقلیت میں تبدیل کردے گی اور ہماری شناخت ثقافت اور روزگار کا خاتمہ ہوجائے گا لہذا ہمار ا وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ مردم شماری سے قبل افغان مہاجرین کو اپنے ملک بھیجا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن کے تما م مسائل کا حل جمہوری طریقے سے مذکرات اور بلوچستا ن کے عوام کو اعتماد میں لیکر اقدامات کرنے ہونگے ۔ انہوں کہا کہ محکمہ صحت میں کافی اصلاحات لائی گئی ہیں ، اور غیر حاضر ڈاکٹر ز ، پیرمیڈ یکس کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا ۔ ہم نے ان کے تما م بنیادی مسائل اور دیگر ضروریات کو پورا کرنے کیلئے موثر اقداما ت کیے ہیں اور ان سے بھی اُمید ہے کہ وہ بھی اپنی ڈیوٹیاں پور ی محنت اور دیانتداری سے سرانجام دیں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں لورالائی میڈیکل کالج منظور کیا جس میں بہت جلد کلاسسز کا آغاز ہوگا۔ پاک چائینا کوریڈور میں کوئی تبدیلی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ اور مذہب اور قومیت کے نام پر قتل و غارت اور خودکش حملوں بم دھماکوں کے خاتمے کیلئے مرکزی اور صوبائی حکومت میں مکمل ہم اہنگی ہے بلوچ اور پشتون ایک ہیں اور ایک رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب ( نیشنل عوامی پارٹی ) ایک اچھا اقدام تھا ۔