کوئٹہ: جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے مارچ کے مہینے میں ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کرپشن فری پاکستان مہم چلانے کا اعلان کیا ہے اور کہاہے کہ ملک کے نوجوان اس غیر سیاسی مہم میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ اسلام آباد اور لاہور میں میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین جیسے میگا منصوبے بن سکتے ہیں تو کوئٹہ اور اہلیان بلوچستان کا کیا قصور ہے ، وزیراعظم پسماندہ صوبوں کی ترقی پر بھی توجہ دیں۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں جمعیت طلبہ عربیہ کے زیر اہتمام نفاذ اسلام کانفرنس اور پریس کلب کوئٹہ میں جماعت اسلامی کوئٹہ کے زیر اہتمام شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ سراج الحق کا کہنا تھا پاکستان پر اڑسٹھ سال سے کرپٹ اشرافیہ کا قبضہ ہے جو غریب عوام کا استحصال کر رہے ہیں، مارچ میں جماعت اسلامی کی جانب سے چلائی جانے والی کرپشن فری پاکستان میں وہ تمام سیاسی کارکن حصہ لیں جن کے دامن کرپشن سے پاک ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت مشکل اور خطرات سے دو چار ہیں بیرونی خطرات سے سو گنا زیادہ اندرونی خطرات ہیں، چھوٹے صوبوں اور کروڑوں عوام کے حقوق غصب کئے گئے ہیں ، انصاف فراہم کر نے والے ادارے تک غریب عوام کی رسائی ناممکن بنا دی گئی ہے ، جس شخص کے اسی لاکھ روپے وکیل کو دینے کیلئے نہ ہو وہ اعلیٰ عدلیہ کے دروازے سے داخل بھی نہیں ہو سکتا ، بلوچستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے مگر یہاں کے عوام حقوق سے محروم اور غربت کی چکی میں پس رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مظلوم عوام اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک پاکستان میں اسلامی نظام نافذ نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نام نہاد جمہوری جماعتوں میں یہ ہوتا ہے کہ ایک چودھری جب پریشان ہوتا ہے تو دوسرے چودھری کے پاس پہنچ جاتا ہے لیکن جماعت اسلامی ایک نظریاتی اور جمہوری جماعت ہے ، باقی جتنی بھی جماعتیں ہیں وہ وراثت پر چل رہی ہیں اور ان کی قیادت وراثت کی طرح باپ سے بیٹے اور بیٹے سے پوتے کو منتقل ہوتی رہتی ہیں جبکہ کارکنوں کو غلام کی حیثیت دی جاتی ہے ۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کی اہے کہ انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کی نگرانی میں تمام جماعتوں کے اندر انتخابات ہو تاکہ ایک غریب کارکن کو بھی الیکشن لڑنے کا موقع ملے۔