اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو تین برسوں میں ایک کروڑ چار لاکھ روپے کے فنڈز دئیے گئے، سپورٹس فیڈریشننز کو دی جانیوالی رقم انتہائی کم ہے، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ کا اعتراف، بلوچستان میں 6 ماڈل کالجز کی تعمیر کیلئے وفاقی حکومت فنڈنگ نہیں کرر ہی، سیکرٹری آئی پی سی بلوچستان، کمیٹی نے سی پیک کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے الگ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔ جمعہ کو میر کبیر احمد کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں کمیٹی کو بریفگ دیتے ہوے سیکرٹری آئی پی سی بلوچستان نے کہا کہ 12 سال پہلے بلوچستان میں 6 ماڈل کالجز کی تعمیر کیلئے وفاق فنڈنگ نہیں کررہی،12 سال پہلے کالجز کی لاگت کا تخمینہ 965ملین تھا اب 5ارب تک پہنچ گیا ہے،وفاقی حکومت نے یہ منصوبے شروع کئے تھے اب فنڈز نہیں دے رہا، اس پر قائمہ کمیٹی نے کیڈٹ کالجز کی تعمیر کے معاملہ پر سب کمیٹی شکیل دیدی۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کیوں نہیں بلایا جارہا، چئیرمین کمیٹی کا و فاقی وزیر آئی پی سی سے استفسار جس پر و فاقی وزیر ، ریاض پیرزادہ نے کہا کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ نے اجلاس بلانے کی سمری اور چئیرمین سینیٹ کی رولنگ وزیراعظم آفس بھجوا دی ہے،وزیر اعظم کو مشترکہ مفادات کونسل کے دو سالوں کی رپورٹس ارسال کردی ہیں ، چئیرمین ایچ ای سی نی کیمٹی کو بتایا کہ گذشتہ بارہ سالوں میں بلوچستان کی سات یونیورسٹیوں کے نئے پراجیکٹس کیلئے 13 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کئے، بلوچستان کے ہرضلع میں یونیورسٹی کیمپس بنانے کیلئے ابتدائی پلان صوبائی حکومت کو دیدیا ہے، جن اضلاع میں آبادی کم ہوئی وہاں فاصلاتی نظام تعلیم کے ذریعے تعلیمی ادارے بنائینگے،سبی اور ڑوب میں یونیورسٹیز بنانے کا منصوبہ پائپ لائن میں ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ اقتصادی راہدری منصوبہ پر صوبوں کے خدشات سے متعلق وزارت منصوبہ بندی کا جواب تسلی بخش نہی ہے۔، اعجاز دھامرا نے کہا کہ ملکی خوشحالی کا منصوبہ ہے معلوم نہیں حکومت کیوں انگلیاں اٹھوا رہی ہے،چھو ٹوں صوبوں سے متعلق حکومت کی نیت پر شک نہیں یقین ہے کمیٹی نے سی پیک کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے الگ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔ چئیرمین کمیٹی آئی پی سی میر کبیر احمد نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں چاروں صوبوں کے نمائندوں کو بھی بلایا جائے اور کے خدشات سنے جائینگے، وزیر اعظم آفس ہمارے لئے نمک کی کان بن چکا ہے، جو بھی فائل وزیراعظم آفس جاتی ہے وہ پھنس جاتی ہے، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کی طرح سینڈک منصوبہ کی فائل بھی کئی ماہ سے پھنسی ہوئی ہے، چئیرمین کمیٹی۔ اجلاس میں ارکان کمیٹی ،و فاقی وزیر وزارت بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ اور متلعقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔