|

وقتِ اشاعت :   February 22 – 2016

بارکھان: بی این پی کا بارکھان میں ورکرز کانفرنس کا انعقاد ڈسٹرکٹ پریس کلب باکھان کے کانفرنس حال میں منعقد ہوا۔کانفرنس میں ضلعی کابینہ ضلع صدر محمد حنیف کھیتران ،وڈیرہ غفار کھیتران ،صاحب جان کھیتران،وڈیرہ سرور کھیتران،وڈیرہ حیات خان کھیتران کے ساتھ ساتھ ضلع ممبرز نے شرکت کی اور مرکزی کمیٹی کے عہدیدار غلام نبی مری،سردار عمران بنگلزئی ،سردار حق نواز بزدار نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے۔کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔مرکزی کمیٹی کے عہدیدار غلام نبی مری نے خطاب کرتے ہئے کہا کہ آج وڈیرہ گلزار کی کمی کو ہم پوری طرح محسوس کر رہے ہیں مگر ہم سب انکے مشن کو آگے تک لے جا یءں گے۔کہ آج کا دن بڑی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج پوری دنیا میں یو این او کیطرف سے مادری ذبانوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔اس دن کی مناسبت سے ہم بلوچستان میں بولی جانے والی تمام مادری زبانوں کو موثر کنے کی کوشش کریں گے۔ اور دوسرآج کے دن ہی جیونی میں کمسن بلوچ بچی یاسمین بلوچ کو پانی کی بوند کے لئے اسکے پورے خاندان سمیت شہید کردیا گیا۔ہم ان تمام شہداء کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔آج ہماری دھرتی جل رہی ہے آج ہماری ماؤں بہنوں چادر کو داغ دار کیا جارہا ہے۔آج ہمارے بزرگوں کی دستار کو اچھالا جارہا ہے۔ہم اس مٹی کے قرض دار ہیں ہمیں اس مٹی اور وطن کا قرض ادا کرنا ہوگا۔اس وطن کی وجہ سے ہمیں پہچان ملی ہے۔بی این پی (مینگل) شہیدوں اور غازیوں کی جماعت ہے۔ہم نے آج تک اقتدار کی بات نہیں کی ۔سردار اختر جان مینگل اس اقتدار کو چاہتے ہیں جس میں ہمارے بزرگوں کی دستار اور بہنوں کی عزت محفوظ ہو۔بی این پی (مینگل) وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو بلوچستان کے ساحل و سائل کی جدوجہد کر رہی ہے اور انشاء اللہ کرت رہیں گے۔بی این پی (مینگل)افغان مہاجرین کے انخلاء کے بغیر مردم شماری قبول نہیں اب افغان مہمانوں کو باعزت طریقے سے ان کے گھر بھیج دیا جائے۔سردار عمران بنگلزئی نے خطاب کرتے ہئے کہا کہ اب ہمیں ایک قدم اٹھانے ہو گا رو تو ہم 67برس سے رہے ہیں۔بلوچوں کو اپنی صفوں میں اتحادپیدا کرنا ہوگا۔بلوچستان میں معدنیات ،تیل کے بیش بہا ذخائر ہیں۔ان ذخائر پر صرف اور صرف بلوچوں کا حق ہے۔اس حق کو لینے کے لئے طرض زندگی بدلنا ہوگا۔ہتھیار اٹھا کر ہم کئی سال سے جدو جہد کر رہیے ہیں۔مر بھی بھی رہے ہیں اور مار بھی رہے ہیں اب ہم کو اپنے بچوں اور بچیوں کو تعلیم دینا ہوگی تاکہ وہ قلم کی طاقت سے اپنا حق دوسروں سے وصول کریں۔سردار حق نواز بزدار نے کہا کہ بی این پی (مینگل) او ر اس کے ورکرز نہ بکے ہیں نہ بکے گے ہم پہاڑوں پر جانے کی بجائے زمین پر بیٹھ کر اپنا حق وصول کریں گے۔ہمارے پاس نہ ہی بندوق ہے نہ اور کوئی ہتھیار ہمارا ہتھیار ہماری عوام ہے ہمارا ہتھیار بلوچستان میں رہنے والا ہر وہ غریب بلوچ ہے جس کو اسکا حق نہیں ملا۔کانفرنس کے اختتام پر شہداء جیونی اور بلوچستان کے تمام شہداء کے ایثال ثواب کے لئے دع بھی کی گئی۔