|

وقتِ اشاعت :   February 22 – 2016

کوئٹہ: بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے سینئر رہنما کچکول علی ایڈوکیٹ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں فورسز تمام قوانین کو روند کر انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔بلوچستان میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں۔ یہ خطرہ بلوچوں کو کسی اور سے نہیں بلکہ ریاست سے ہے، جس نے قبضہ کے بعد سے لیکر آج تک صرف طاقت کے زور پر بلوچ کو غلام رکھ کرقومی وسائل کو لوٹا، اور بدلے میں جہالت، ناخواندگی، غربت اور لاشیں دیں۔ ناروے میں مقیم بلوچ قوم پرست رہنما نے کہاکہ بی این ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل،دانشورو معالج ڈاکٹر منان بلوچ کی فورسز کے ہاتھوں شہادت عالمی قوانین کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ برائے قومی و انسانی حقوق و یو این او سمیت دنیا کا کوئی قانون یہ اجازت نہیں دیتا کہ کسی سیاسی رہنما کو اس بے دردی سے گولی مار کر شہید کی جائے ، حکمرانوں نے دیدہ دلیری سے بلوچ رہنما کے قتل پر من گھڑت بیانات دیکر ایک طرح سے خود اعتراف جرم کیاہے ۔قتل کے بعد حکومتی ترجمانوں کی طرف سے اس طرح کے من گھڑت بیانات اقوام متحدہ، عالمی ادارہ برائے انصاف اور عالمی طاقتوں کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں۔ بی این ایم چےئرمین غلام محمد اور ساتھیوں کی شہادت سے لے کر پارٹی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت سمیت تمام بلوچ فرزندوں کی حراستی قتل ، مسخ شدہ لاشوں وفورسز کے ہاتھوں لاپتہ بلوچ فرزندوں کے شواہد کو دنیا کے تمام فورم پر پیش کرئے گا۔ بی این ایم کے سینئر رہنما کچکول علی ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ ڈاکٹر منان بلوچ کا قتل دراصل علم و آگاہی کاقتل ہے، کیونکہ وہ بلوچستان کے سخت حالات میں بھی سیاسی عمل و پر امن جدو جہد کی تبلیغ کرکے جمہوری انداز میں بلوچستان کی آزادی کی بحالی پر پختہ یقین رکھتے تھے۔ ڈاکٹر منان بلوچ نے ایک دہائی سے زائد عرصے تک بلوچستان کے کوچہ کوچہ میں علم و آگاہی کے ساتھ بی این ایم کی اغراض و مقاصد اور غلامی کے خلاف شعوری آگاہی سے قوم کو سبق اور آگاہی دے رہے تھے۔وہ ایک پر امن ، سیکولر اور خوشحال بلوچ ریاست ومعاشرے کے قیام پر یقین رکھتے تھے اور اسی جد وجہد کی پاداش میں ریاست نے انہوں راستے سے ہٹالیا تاکہ وہ خطے میں دہشت گردی کا راج ہو اور اپنے مجاہدین سے دنیا کو بلیک میل کرکے اپنے لئے معاشی، اور عسکری تعاون حاصل کرتا رہے۔مگر ریاست بھول گئے ہیں کہ ڈاکٹر منان بلوچ نے قوم کو بی این ایم جیسی مضبوط سیاسی تنظیم فراہم کی ہے۔اس پلیٹ فارم کے ذریعے ہم ریاست کی جانب سے بلوچ نسل کشی کے خلاف ہر فورم پر موثر انداز میں آواز بلند کریں گے۔