|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2016

تونسہ: ایک سوچے سمجھے منصوبے کی تحت بلوچ قوم کے ساحل وقدرتی وسائل پر دائمی قبضہ جمانے کیلئے بلوچ علاقوں کو مختلف حصوں میں تقسیم کر کے بلوچ قومی اتحاد ویکجہتی کو پارہ پارہ کر کے اپنے توسیع پسندانہ واستحصالی پالیسیوں کو آگے بڑھا یا ایک بڑے وسیع العرض خطے کے مالک کی سر زمین کے فرزنددنیا کے تمام قدرتی دولت ہونے کے باوجود بھی آج زندگی کے تمام تر بنیادی سہولتوں اور ضروریات سے محروم ہے جو کہ حکمرانوں کی بد ترین استحصالی پالیسیوں کا واضح مثال ہے گوادر کی طرح ڈی جی خان میں بلوچ قوم کے تاریخی زمینوں کو کوڑیوں کے دام پر قبضہ اور بندربانٹ کا سلسلہ جاری ہے بلوچ قوم اپنے خطے پر عالمی قوتوں کے سازشوں کو ناکام بنا نے کیلئے متحد ہو کر جدوجہد کرے ان خیالات کا اظہار پارٹی کے مرکزی رہنماء غلام نبی مری،سردار حق نواز بزدار،سردار عمران بنگلزئی،بی این پی ڈیرہ غازی خان کے ضلعی صدر مصطفی بزدار،میر کاکابزدار،زین العابدین بلوچ،ملک دامن خان مری،حاجی نبی بخش بزدار،رب نواز لغاری اور دیگر نے تونسہ میں منعقدہ بی این پی ڈی جی خان کے ورکر کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر سٹیج سیکرٹری کے فرائض ضلعی جنرل سیکرٹری ظفر بلوچ نے سرانجام دی انہوں نے کہا کہ بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے ہمیشہ بلوچوں کو متحد کر نے اور اپنے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کر نے کی طرف راغب کر نے میں بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں پارٹی نے ہمیشہ بلوچ قوم کی اجتماعی مفادات کو اولیت دے کر یہاں پر قومی مفادات کے خلاف جاری منصوبوں کو ناکام بنا نے کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ڈیرہ جات اور راجن پور تاریخی طور پر بلوچ دھرتی ہے اور ان علاقوں کو اس لئے بلوچستان سے علیحدہ کیا گیا کہ تاکہ اس خطے کے زرخیز اور بے پناہ دولت پر قبضہ کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ ڈی جی خان قدرتی دولت سے زرخیز اور تجارتی حوالے سے نیشنل گیٹ وے کا حیثیت رکھتا ہے لیکن آج بھی اس خطے کی فرزند بلوچستان کے علاقوں کی طرح پسماندگی مشکلات اور تکالیف کا شکار ہے اور اس بلوچ علاقوں کو ترقی وخوشحالی سے محروم رکھا گیا ہے انہو ں نے کہا کہ آج بلوچ عوام کی نظریں بی این پی کی سیاسی جدوجہد پر مرکوز ہے کیونکہ پارٹی نے ہمیشہ یہاں کے بلوچ عوام کو متحد اور منظم کر نے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اس کی واضح مثال گوادر سے لے کر کوہ سلیمان تک آج پورے ان علاقوں کے عوام اورحقیقی تنظیم کاری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پارٹی ایسے ترقی کی کسی بھی صورت میں حمایت نہیں کرسکتا جو ہمارے قومی تشخص بقاء وسلامتی کو ختم کر نے کیلئے ہو ماضی کی شروع کی گئے بڑے بڑے میگاپراجیکٹ سوئی سدرن گیس،چمالنگ ، سیندک، ریکوڈک،حب کو پاور پراجیکٹ، اوچ پاور پراجیکٹ سمیت جتنی میگا منصوبے شروع کئے ہیں ان سے بلوچوں کو تو کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ بلوچ وطن کی وسائل کا لوٹ کھسوٹ کا سبب بنا انہوں نے کہا کہ حکمران بلوچوں اور یہاں کے عوام کی ترقی وخوشحالی کے کوئی سرورکار نہیں ہے بلکہ وہ یہاں کے وسائل سے دلچسپی رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرینگے۔