|

وقتِ اشاعت :   February 26 – 2016

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے سابق صدر اور ممتاز بلوچ قوم پرست رہنماء ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی قیادت غیر جمہوری قوتوں کا حصہ بن چکے ہیں اور کرسی کے خاطر آبااجداد کی سیاست کو خیرباد کہہ دیااور پارٹی قیادت نے پارٹی کے منشور اور آئین سے انحراف کیا افغان مہا جرین کے انخلاء تک مردم شماری قبول نہیں کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر میر اقبال زہری ، میر سکندر ملازئی اور ملک سمندر کاسی نے بھی خطاب کیا ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا کہ ان تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کر تے ہیں جنہوں نے اس وطن اور مٹھی کی خاطر قربانیاں دی انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سرزمین کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے حق حاکمیت تسلیم کئے بغیر تک اپنے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ اب کوئی قوم کسی کا غلام نہیں بن سکتا اور اس ملک میں آقا اور غلام کا رشتہ قبول نہیں ہے غیر جمہوری نظام کو مضبوط کرنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ساتھ غیر جمہوری سیاسی قوتوں نے بھی ساتھ دیا بلوچستان کے عوام پنجاب کی بالادستی اور غلامی قبول کرنے کو تیار نہیں ہے یہ ہماری جدوجہد کا محور ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی قیادت اقتدار میں آکر غیر جمہوری قوتوں کا حصہ بن چکے ہیں اس لئے پارٹی کارکن اپنی قیادت سے نارضگی کا اظہار کر چکے ہیں ہم ایسے ترقی نہیں چاہئے جس طریقے سے ہماری شناخت مٹ سکے پارٹی قیادت نے پارٹی کے منشو ر اور آئین سے انحراف کر کے صوبے میں اپنی سیاسی ساکھ کو تباہ کر دیا انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام کو ایک سازش کے تحت اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے سازش کی جا رہی ہے اور گوادر اب ہمارا نہیں رہا بلکہ پنجاب اور چین کیلئے بنایا جا رہا ہے افغان مہاجرین کی موجودگی میں بلوچ عوام کو مردم شماری قبول نہیں ہے پشتونخوامیپ اور جمعیت علماء اسلام کے علاوہ سب سیاسی جماعتیں افغان مہاجرین کے انخلاء کے حق میں ہے پارٹی کے رہنماء ملک سمندر کاسی نے کہا کہ نیشنل پارٹی اپنے منشور سے ہٹ کر کے چلی گئی اس لئے ڈھائی سالہ دور اقتدارمیں عوام کو مایوس کر دیا پشتون بلوچ اتحاد کو مضبوط کر نا ہو گا اور اپنے سیاسی اکابرین کے نقش قدم پر چل کر ہی پارٹی کو بچایا جا سکتا ہے یہاں کے قومتوں کو حقوق دیئے بغیر ملک مستحکم نہیں ہو سکتا افغانستان میں مداخلت کی وجہ سے یہاں حالات خراب ہو چکے ہیں۔