تربت: وزیر اعظم محمد نواز شریف کی احکامات کی روشنی میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں گڈ گورنس اور تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے سلسلے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آبادکے ایک چار رکنی اعلیٰ سطح وفد نے تربت یونیورسٹی کا دورہ کیا جسکی قیادت قائد اعظم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور ایچ ای سی کے سابق ڈی جی کیو اے اے ڈاکٹر خواجہ اعظم علی کررہے تھے ۔وفد کے دیگر ارکان میں ایچ ای سی کے ڈی جی کیو اے ڈی ڈاکٹر محمد اسماعیل،ڈی جی کیو اے اے ڈاکٹر رفیق بلوچ اور پنجاب یونیورسٹی کے سبجکٹ سپیشلسٹ پروفیسر ڈاکٹرعبدالمجید چیمہ شامل تھے۔ دریں اثناء وفد نے تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر سے ملاقات بھی کی۔اس موقع پر تربت یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالصبور بلوچ کے علاوہ ڈین، مختلف سیکشن کے سربراہان اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وفد کے سربراہ ڈاکٹر خواجہ اعظم علی نے تربت یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی کو سراہا اور کہاکہ تربت یونیورسٹی کا قیام ملک اور علاقے کے لوگوں کے لئے ناگزیر تھا۔ تربت یونیورسٹی ارتقائی دور سے گزر رہاہے۔اتنے کم وقت میں اتنی کامیابیاں سمیٹنا ملک میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ایک مثبت پیشرفت ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ ہم سہولت کار کے طور پر تربت یونیورسٹی کے دورے پر آئے ہیں۔ تعلیم اور تحقیق کے میدان میں اعلیٰ مقام پانے اور بین الاقوامی سٹینڈرڈ پر پورا اتر نے کے لئے یونیورسٹیوں میں گڈ گورننس کا فروغ اور بہترین معیار کو یقینی بنانا بہت اہم ہے ۔انہوں نے یقین دلایا کہ تربت یونیورسٹی میں گڈ گورننس کے فروغ اور کوالٹی ایشورینس کے سلسلے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا تاکہ تربت یونیورسٹی مذیدترقی کرکے ملک کی بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ہو سکے۔اس سے پہلے وائس چانسلر نے مختصر مدت میں تربت یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی سمیت جاری ترقیاتی منصو بوں ، مجوزہ سٹراٹیجک پلان اور درپیش چیلنجز اور مواقع کے علاوہ مختلف امور کے بارے میں وفد کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ مختصر مدت میں تربت یونیورسٹی نے جو اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اس میں اساتذہ کرام، انتظامیہ اورسول سوسائٹی نے اہم کردار ادا کیا ہے ، گوادرمیں یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کر نے کے علاوہ تربت یونیورسٹی اس سال کے آخر تک موجودہ عارضی عمارت سے اپنی مستقل عمارت میں منتقل ہو جائیگی ۔ وائس چانسلر نے کہا کہ سنڈیکیٹ کے آئندہ اجلاس میں مکران کے تمام ڈگری اور ایلمنٹری کالجز کا تربت یونیورسٹی کے ساتحا لحاق کی منظوری کے علاوہ سینٹ کا اجلاس منعقد کرنے کے انتظامات مکمل کیئے جا رہے ہیں۔ یونیورسٹی میں ویڈیولنک کانفرنسینگ کے ذریعے ملک اور بیرون ملک سے سکالرز اور پروفیسرز کے لیکچرز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔تربت یونیورسٹی کو کم مدت میں ایچ ای سی سیے تسلیم کرانے کے علاوہ ادارے نے 140طلباء کے ساتھ باقاعدہ بطور یونیورسٹی اپنی تعلیمی و تحقیقی سفر کا آغاز کیا تھا لیکن مختصر مدت کے دوران اس وقت9ڈیپارٹمنٹ میں 800 سے زائد طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں ۔