|

وقتِ اشاعت :   February 29 – 2016

اسلام آباد: وزارت پانی وبجلی کے بلندوبانگ دعوؤں کے باوجودواپڈاحکام نادہندگان سے233ارب روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں ،واپڈاکے بڑے نادہندگان کاتعلق ملک کی اشرافیہ سے ہے ،سب سے زیادہ نادہندگان کاتعلق لاہورجبکہ کم نادہندگان کاتعلق ملتان سے ہے ،آن لائن کوملنے والی وزارت پانی وبجلی کے سرکاری دستاویزات میں ملک میں نادہندگان کے ذمہ واپڈاکے 233ارب روپے کے واجبات کی ریکوری کاانکشاف ہواہے ،وزارت کے اعلیٰ حکام نے بتایاکہ ملک میں مناسب قانون سازی اورقانون نہ ہونے کے باعث واپڈاحکام نادہندگان سے 233ارب روپے ریکورکرنے میں ناکام ہوئے ہیں ۔حکام نے بتایاکہ قومی اسمبلی کی طرف سے بجلی چوروں اورنادہندگان کے خلاف سخت ایکشن لینے کیلئے قانون سازی کرنے کے بعد233ارب روپے کے نادہندگان کے خلاف ایکشن لیاجائیگا۔دستاویزات کے مطابق ملک بھرمیں بجلی صارفین کی کل تعداد500057ہے ،حکام نے بجلی نادہندگان کی بجلی کاٹنے کے احکام(ERos)Equpment removel ordersبھی جاری کئے ہیں لیکن ان احکام سے بھی مثبت نتائج برآمد نہیں ہوسکے اس لئے وزارت پانی وبجلی نے نادہندگان کوسخت سزائیں دلوانے کیلئے قانون سازی کی ہے ۔دستاویزات کے مطابق نادہندگان سے بھاری ریکوری نہ ہونے سے سرکلرڈیٹ میں اضافہ کابھی باعث ہے ،حکام نے دستاویزات کے ذریعے بتایاکہ 233ارب روپے کی ریکوری اورنادہندگان صرف گزشتہ سال 2014-15سے ہے جبکہ بڑے نادہندگان کے ذمے مزید92ارب روپے بقایاہیں جن کی ریکوری بھی ابھی تک نہیں ہوسکی ۔نادہندگان کی فہرست میں صنعتکار،تاجر،سیاستدان ،افسران ،سرکاری ادارے ،سرکاری کارپوریشن بھی شامل ہیں ۔دستاویزات کے مطابق فیصل آبادڈویژن میں نادہندگان کے ذمے صرف66.72ملین ہے ،گیپکوکمپنی کے 6275ملین جس کو23ارب ملین روپے آئیسکوکی 178ملین لیسکوڈویژن میں نادہندگان کے ذمے 46ارب روپے کیپکو35ارب روپے ،میپکو72ارب روپے اورٹیسکومیں 38ارب روپے نادہندگان سے وصول کرناباقی ہے ۔وزارت پانی وبجلی حکام نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایاہے کہ نادہندگان سے وصولی کے بعدسرکلرڈیٹ کوختم کیاجاسکتاہے ،سرکلرڈیٹ بھی اب300ارب سے زائدکاہوچکاہے ۔وزارت پانی وبجلی حکام نے دستاویزات کے ذریعے بتایاکہ کے پی کے میں بجلی چوری اورنادہندگان کی تعدادمیں کمی آئی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کی حکومت آنے کے بعدلاہورڈویژن اورسکھرڈویژن میں بجلی چوری اورنادہندگان کی تعدادمیں اضافہ ہواہے ،گزشتہ سال سکھرمیں 71ارب،لاہورمیں 45ارب نادہندگان کے ذمہ واجب الاداء ہیں۔