حب: حب ڈیم کے پانی پر حکومت سندھ اور بلوچستان کے درمیان تنازعہ کھڑا ہوگیا حب ڈیم سے پانی کی پمپنگ پر واٹر بورڈ نے اعتراضات کھڑیکردیئے واپڈا نے محکمہ ایریگیشن لسبیلہ اور واٹر بورڈ کے حکام کو (کل )منگل کے روز طلب کرلیا ۔تفصیلات کے مطابق بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے حب ڈیم میں پانی ڈیڈلیول تک پہنچ گیا ہے جس کے نتیجے میں حب شہر میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا جبکہ پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے صنعتی پہہ جام ہونے کا خدشہ ہے ۔حب ڈیم میں پانی کی کمی کے باوجود حکومت سندھ پانی کی سپلائی کراچی کو بند کرنے کیلئے تیار نہیں اس سلسلے میں اتوار کے روز محکمہ ایریگیشن حب کے ایکسئن عبدالجبار زہری نے میڈیا کے نمائندؤں کو دورہ حب ڈیم کے موقع پر بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ حب ڈیم میں پانی ڈیڈلیول تک پہنچ چکا ہے اور حب ڈیم سے اس وقت پمپنگ کے بغیر پانی کی سپلائی ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ حب ڈیم سے پمپنگ کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے پمپنگ کے لئے جنریٹر حب ڈیم کے مقام پر پہنچادیا گیا ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دوران بھی حب ڈیم پانی لوڈشیڈنگ کے اوقات جار ی رکھا جاسکے ۔اُنہوں شہریوں کو پانی کی فراہمی کے لئے تمام وسائل بروئے لائے جائیں گے اور ہر صورت میں شہریوں پانی کی فراہمی مکمل بنائی جائیگی ،انہوں نے کہا کہ کنیال سے تمام مائینر ز کو بند کردیا گیا ہے تاکہ پمپنگ سے سپلائی کیا جانے والا پانی چوری نہ ہوسکے اور کینال پر سیکورٹی کیلئے ڈسٹرکٹ پولیس کو درخواست دی گئی ہے اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ حب ڈیم سے پانی کی پمپنگ واٹر بورڈ نے اعتراضات اٹھا ئے ہیں اور کراچی کیلئے پمپنگ کی تیاری کی جارہی ہے حب ڈیم سے کراچی اور حب کیلئے ایک سات پمنگ شروع ہونے کی صورت میں صرف ایک ڈیڑ ھ ماہ تک ہی پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی اور اگر حب ڈیم سے صرف حب کیلئے لسبیلہ کنیال میں پانی کی پمپنگ کی جاتی ہے تو ڈیم میں موجود پانی آٹھ نو ماہ تک پانی فراہم ہوسکے گا۔