|

وقتِ اشاعت :   March 1 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے مردم شماری کو موخر کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک بلوچستان میں مہاجرین کی واپسی کے مسئلے کوحل نہیں کیا جاتا اس وقت تک مردم شماری بلوچ پشتون اقوام کیساتھ ناانصافی گردانی جائے گی اقتصادی راہداری میں اہل بلوچستان کو صرف ٹھیلے لگانے کی اجازت ہوگی حکمران یہاں کے وسائل لوٹنے کیلئے اپنے الفاظ میں مٹھاس کرچکے ہیں طرز فکر اب بھی وہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی با ت چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جس دن سے اہل اقتدار نے مردم شماری کا اعلان کیا تھا ہم نے اسی دن اپنا واضع موقف سامنے رکھتے ہوئے اس کیخلاف آواز بلند کی کیونکہ یہ امر واضح ہے کہ جب تک مہاجرین بلوچستان میں آباد ہیں اس وقت تک یہاں مردم شماری کے اصل نتائج حاصل نہیں کئے جاسکتے بلکہ اس طرح مہاجرین کی موجودگی میں ہونیوالی مردم شماری بلوچ پشتون اوریہاں آباد اقوام کو اقلیت میں تبدیل کرنے کا سبب بننے گی جو کسی کیلئے بھی قابل قبول عمل نہیں ہوگا بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال سب کے سامنے ہے یہاں سے بہت سے لوگ اس مخدوش صورتحال کے پیش نظر نقل مکانی کر چکے ہیں ان کی دوبارہ انکے علاقوں میں آباد کاری کو یقینی بنانا ہوگا جس کے بعد ہی مردم شماری کی جاسکتی ہے انہوں نے کہاکہ امن وامان کے دعوے تو کئے جارہے ہیں مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اسمیں حقیقت کا کوئی عنصر شامل نہیں آج بھی بلوچستان کے عوام خوف وحشت اوردہشت کے سائے تلے زندگی بسر کررہے ہیں جہاں پولیو ورکرز پولیس اہلکار اورخود حکومت کے نمائندگان محفوظ نہ ہوں اوران پر حملے ہورہے ہوں تو ایسی صورتحال میں امن کے دعوؤں میں کس قدر حقیقت ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ اہل اقتدار نے بلوچستان کے مسائل کے حل یہاں ترقی ‘ پسماندگی کے خاتمے اور نفرتوں میں کمی کیلئے اب تک کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھایا جس کی تعریف کرکے ہم یہ محسوس کرسکیں کہ طرز فکر میں تبدیلی آئی ہے اگر تبدیلی آئی ہے تو صرف حکمرانوں کے الفاظ میں کیونکہ انہوں نے یہاں کے وسائل کو لوٹنے کیلئے اپنے الفاظ میں مٹھاس پیدا کر لی ہے جس کے ذریعے اہل بلوچستان کو سہانے خواب دکھائے جارہے ہیں اقتصادی راہداری میں بلوچستان کی تقدیر بدلنے کا واویلا کرنے والے عوام کو بتائیں کہ اس منصوبے کیلئے حاصل کی جانیوالی رقم سے بلوچستان کو کیا دیا جارہا ہے اہل بلوچستان کو اس اقتصادی راہداری پر ٹھیلے اور ریڑھیاں ہی نصیب ہونگی جبکہ اس کے ثمرات سے اہل اقتدار اور ان کے رفقاء ہی مستفید ہونگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ سے حقوق کے حصول کی آواز بلند کی ہے کہ اور اب بھی ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ایسے کسی عمل کو قبول نہیں کریں جس سے بلوچستان کے باسیوں کو اقلیت میں تبدیل کرکے ان کے وسائل کو مالیت غنیمت سمجھ کر لوٹا جائے ۔