|

وقتِ اشاعت :   March 1 – 2016

کوئٹہ: صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ بلوچستان کے سرد علاقوں میں آج سے تعلیمی سر گرمیاں شروع ہو رہی ہے میٹرک کے سالانہ امتحانات میں نقل کی کوئی گنجائش نہیں ہو گی کسی بھی سینٹر میں نقل پکڑی گئی تو سینٹر کے تمام عملے کو معطل کر دیا جائیگا گھوسٹ اسکولوں اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف سخت کا رروائی عمل میں لائی جائیگی اس سال تمام سکولوں میں مفت کتابیں اور بستیاں فراہم کی جائیگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی منظوراحمد کاکڑ ، سیکرٹری تعلیم عبدالصبور کاکڑ، ڈسٹرکٹ چیئرمین کوئٹہ ملک نعیم بازئی سمیت دیگر بھی موجود تھے عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ صوبے میں عوام کو تعلیم کے حوالے سے بہت مسائل درپیش ہے صوبے کے سرد علاقوں میں تعلیمی سر گرمیاں آج سے شروع ہو رہی ہے سیاسی جماعتوں عوام ، سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانے میں اپنا کردارا دا کر ے تمام سرکاری اسکولوں میں بچوں کو مفت داخلہ دینگے اور صوبے کے مستقبل کو بچانے کیلئے ہر فرد کو اپنے بچے پر تعلیم حاصل کر نا ہو گا اور محکمہ تعلیم نے تمام ای ڈی اوز کو ہدایت جاری کر دی کہ تمام اضلاع کے گاؤں اور شہروں میں کمیٹیاں بنائے اور گھر گھر جاکر بچوں کے والدین کو اس مہم سے آگاہ کریں تاکہ وہ اپنی بچوں کو داخل کراسکیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز تعلیمی مہم کے سلسلے میں ضلع پشین میں ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں حلقے کے منتخب نمائندوں بلدیاتی اداروں کے نمائندوں وزراء اور اراکین اسمبلی نے بھی شرکت کی انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی سطح پر بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے اس وقت ہمیں ایک مشکل کا سامنا ہے اور ہمارا صوبہ تعلیمی حوالے سے انتہائی پسماندہ ہے سرکاری نظام تعلیم ماضی میں ایسے برباد کئے کہ اب کوئی بھی شخص اپنے بچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں داخل کرانے کو تیار نہیں ہے انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد کو بحال کر نے کیلئے4 مارچ سے مختلف اضلاع کے دورے کرینگے 4 مارچ کو  چمن ،5 مارچ کو قلعہ سیف اللہ اس کے بعد لورالائی، موسیٰ خیل، شیرانی، ژوب، زیارت، ہرنائی، مستونگ، قلات، خضدار اور پنجگور شامل ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے طرف سے تمام مساجد کے پیش امام کو ہدایت جاری کر دی کہ وہ اس مہم کو کامیاب کر نے میں لوڈ اسپیکر کا استعمال بھی کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں میٹرک کے سالانہ امتحانات بھی آج سے شروع ہو رہے ہیں اور اس سال امتحان کے دوران نقل پر مکمل پابندی ہو گی اور جو طلباء نقل کر تے ہوئے پکڑے گئے ان کو فارغ کر دیا جائیگا اور جس سینٹر میں نقل ہو گا اسی سینٹر کے عملے کو بھی معطل کیا جائیگا اور ان کی ٹائم اسکیل بھی بند کر دی جائیگی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت900 سے زائد گھوسٹ اسکول ہے اور ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ اور طلباء بھی ہے اور گھوسٹ اسکولوں میں تعینات اساتذہ کی تنخواہیں بند کر دی گئی اور کسی کو بھی اس سلسلے میں معاف نہیں کیا جائیگاانہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں2 کروڑ 40 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہے اور بلوچستان میں کم ازکم11 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ سکولوں میں سیکورٹی کے بھی سخت حفاظتی انتظاما ت کئے گئے ہیں سیکرٹری تعلیم عبدالصبور کاکڑ نے کہا کہ گھوسٹ سکولوں کا بجٹ بند کر دیا گیا کوئٹہ میں 114 اساتذہ کو بر طرف کر دیا گیا اور176 اساتذہ کو فائنل شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی ۔