کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہم آزادی صحافت اور رائے کے داعی ہیں مگر اس کی آڑ میں ملک کی سلامتی اور صوبے کے امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے فورتھ شیڈول ریاست کا قانون ہے اسلام آباد کے ایک صحافی نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبہ میں امن کیلئے کئے جانیوالے اقدامات کو متنازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں کو قابل قبول عمل نہیں ہوگا اپنے جاری کردہ بیان میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم آزادی صحافت کے علمبردار ہیں ہم نے ہمیشہ قلم کی آزادی اور صحافت کے شعبہ کو استحکام فراہم کرنے کی کوشش کی ہے تاہم ہم سمجھتے ہیں کہ صحافی برادری اور حکومت بلوچستان میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ایک پیج پر ہیں انہوں نے کہا کہ فورتھ شیڈول ایک ایسا قانون ہے جس کے تحت ان افراد کی نقل و عمل پر انتظامیہ اور سیکورٹی ادارے نظررکھتے ہیں جن پر یہ شک گزرے کہ ان کا تعلق کسی ایسی تنظیم سے ہے جو بدامنی پھیلانے کا باعث بن رہی ہو اور ایک مخصوص وقت کے بعد ان افراد کا نام فورتھ شیڈول کی لسٹ سے خارج کر دیا جاتا ہے اور اگر اس ضمن میں کوئی شواہد موصول ہوں تو انسداد دہشت گردی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے اس وقت بھی 90 سے قریب لوگ فورتھ شیڈول میں شامل ہیں جن کا مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق ہے اور ان میں دو افراد ایسے بھی ہیں جن کا تعلق صحافت سے ہے تاہم یہ امر واضح ہے کہ کوئی بھی شعبہ ریاست کے قانون سے بالاتر نہیں حکومت نہ تو کسی کی آواز دبائے گی اور نہ ہی کسی کو قانون کا گلا گھوٹنے کی اجازت دے گی انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ایک صحافی صوبہ میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت حکومت کے اقدامات کو منفی انداز میں پیش کرنے کے ایجنڈے پر کارفرما ہیں اور اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں جو کسی صورت قابل قبول عمل نہیں انہوں نے کہا کہ ہم صحافی برادری سے امید رکھتے ہیں کہ اور اس بڑی جنگ میں نہ صرف حکومت کا ساتھ دے گی بلکہ یلو جرنلزم کے خاتمے اور ایسے حرکات کرنے والوں کو بھی بے نقاب کرے گی ۔