نئی دہلی: بھارت میں دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر ریاست گجرات کے بعد دارالحکومت نئی دہلی اور جموں کشمیر میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے،بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے بھارتی ہم منصب اجیت دوول کو دہشت گردی سے متعلق خفیہ اطلاعات فراہم کی تھیں جس میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ لشکر طیبہ اور جیش محمد سے تعلق رکھنے والے 10 دہشت گرد بھارتی ریاست گجرات میں داخل ہو چکے ہیں اور ممکنہ طور پر دہشت گردی کی کارروائیاں کر سکتے ہیں جس کے بعد گجرات میں سکیورٹی الرٹ کر دیا گیا تھا تاہم بھارتی حکام نے گجرات کے بعد دارالحکومت نئی دہلی ریاست جموں و کشمیر میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے ،دہلی میں موجود تمام مندروں ،اہم عمارتوں ،تجارتی مراکز،معروف مارکیٹوں اور فوجی تنصیبات کو فوج اور پولیس کے سکیورٹی حصار میں رکھا گیا ہے اور پیر کے روز مہیش وراتری کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں ،بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ بھی اطلاعات ملی ہیں کہ دہشت گرددہلی کو بھی ہدف بنا سکتے ہیں اور باالخصوص پارلیمنٹ کے اجلاس کے موقع پر ان حملوں کا خطرہ زیادہ ہے ،دہلی پولیس نے شہر کے تمام اہم راستوں ،مارکیٹوں اور میٹرو سٹیشن پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کرنے کے علاوہ شہر بھر میں پولیس کی پٹرولنگ بھی بڑھا دی گئی ہے جبکہ ریاست گجرات کے ساحل سے ایک نامعلوم کشتی ملنے کے بعد دہشت گردی بارے ہائی الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے اس کے علاوہ نیشنل سکیورٹی گارڈکے چار ممبران پر مشتمل ایلیٹ ٹیم بھی گجرات روانہ کر دی گئی ہے ،حکام کا کہنا ہے کہ دہلی کے علاوہ جموں و کشمیر میں بھی ہائی الرٹ کا حکم دیا گیا ہے اس کے علاوہ ممبئی ،دہلی ،چنائی ،کولکتہ اور بنگلور میں بھی سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیئے گئے ہیں،گجرات میں سومنات مندر کی سکیورٹی سخت کرتے ہوئے وہاں ایس ایس جی کی ٹیم تعینات کی گئی ہے جبکہ مندر میں پیر کے روز ہونے والی ایک تقریب کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے اس کے علاوہ ملک میں موجود حساس مقامات ،ریلوے سٹیشن اور ائیر پورٹ پر بھی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ،کولکتہ ائیر پورٹ پر بھی ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے پر سکیورٹی بڑھائی گئی ہے جس میں 24 گھنٹوں کے دوران حملوں کی دھمکی دی گئی ہے۔