|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2016

ڈیرہ مرا د جما لی: نیشنل پارٹی کے بانی و مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا ہے کہ اوچ پاور پلانٹ سے ایک ہزار کے قریب میگا واٹ بجلی کی پیدا وار ہو نے کے باوجود نصیر آباد ڈویژن کے عوام کی بجلی جیسی بنیاد ی ضروریات زندگی سے محروم ہیں بلوچستان کی بجلی ملک کے دیگر صوبوں کو جا رہی ہے بلوچ عوام حقوق مانگنے پر انہیں نظر انداز کیا جا تا ہے مگر حکمرانوں کی یہی روش رہی تو بلوچستان کے عوام کی احساس محرومی میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل میڈیا سینٹر کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہو ئے کیا۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا کہ مرکز کا بلوچستان کے ساتھ ہمیشہ سو تیلی ماں جیسا سلوک رہا ہے کیو نکہ صوبے کے اصل مالک کو پسماندہ رکھ کر ان کے حقوق کو غصب کیا جا رہا ہے احتسالی قوتوں نے بلوچ عوام کو سو چے سمجھے منصوبے کے تحت دیور سے لگانے کی کوشش کر رہے ہیں متحدہ بار اقتدار میں رہنے والی قومی سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ صوبے کی ترقی کی بات تو کی مگر اس کے نتائج غیر مثبت ہو نے کے سبب صوبے کے لوگ ترقی کی بجائے کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی میں شامل نظر یاتی کارکنوں نے عہد کر رکھا ہے کہ کہ اب بلوچستان میں ہو نے والی نا انصافیوں کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کریں گے اور اس سلسلے میں صوبے بھر میں عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ صوبے کے عوام کو اعتماد میں لے کر بھر پور انداز میں جدوجہد کو تیز کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ کچھی کینال اور ڈیرہ مراد جمالی میں زیر تعمیر 220kvگرڈ اسٹیشن کے ترقیاتی کام کو تیز کیا جائے۔