|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2016

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے بزرگ رہنماء ارباب عبدالظاہر نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر ہوتو اغواء برائے تاوان کے واقعات میں کمی واقعہ ہو سکتی ہے جنگل کے قانون میں کسی کو بھی انصاف نہیں ملتا اغواء کاروں سے رہائی کے بعد پہلی رات سکون سے سویا اغواء کاروں کے پاس ہر قسم کا اسلحہ ہوتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک زمانہ میں اغواء برائے تاوان کے واقعات اتنے بڑھ گئے تھے کہ کوئی ان کو نہیں روک سکتا تھا جب کسی ملک میں جنگل کا قانون ہو تو وہاں لوگوں کا اغواء معمول بن جاتا ہے کوئٹہ شہر سے دن دیہاڑے مجھے اغواء کیا گیا اور لمبے سفر کے بعد مجھے ایک مقام پر لے جایا گیا انہوں نے کہا کہ اغواء کاروں سے رہائی کے بعد پہلی رات سکون سے سویا اور میرے اغواء پر پورا بلوچستان غمگین تھا اور میں رہائی کے بعد گھبرایا ہوا نہیں تھا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا بیٹا علی حیدر گیلانی زندہ ہے اور ان سے بات چیت کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم وہ اس وقت القاعدہ کے پاس ہیں اور علی حیدر گیلانی کی رہائی کے تبادلے میں وہ اپنے تین بندے رہا کروانے کا بھی مطالبہ کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں ضرب غصب آپریشن کے بعد اغواء کاروں پر کافی پریشر آیا فوج ‘ پولیس اور عوام نے اس ملک کیلئے بہت قربانیاں دیں ہیں حکومت اور فوج ایک پیج پر ہوں تو اغواء برائے تاوان جیسے مسائل سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے ۔