کوئٹہ: شہداء کی قربانیوں کی بدولت پارٹی سیسہ پلائی دیوار بن چکی ہے بڑی تعداد میں قربانیوں سے پارٹی قیادت و ورکروں نے ثابت کر دیا کہ جہد ہمارے سامنے اہمیت کی حامل ہے مشرف دور ہو یا سول ڈکٹیٹر پارٹی رہنماؤں و کارکنوں کی صعوبتیں برداشت کیں مگر جہد سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں حاجی عطاء اللہ محمد زئی شہید کی برسی کی مناسبت سے تعزیتی ریفرنس سے ملک عبدالولی کاکڑ ، آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، موسیٰ بلوچ ، غلام نبی مری ، یونس بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا صدر شہید کی تصویر سے کرائی گئی جبکہ مہمان خاص پارٹی کے سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ تھے اعزازی مہمان مرکزی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ تھے اس موقع پر پارٹی کے موسیٰ بلوچ ، غلام نبی مری ، یونس بلوچ ، سردار رحمت اللہ قیصرانی ، محمد لقمان کاکڑ ، اسد سفیر شاہوانی ، احمد نواز بلوچ ، اقبال لہڑی ، ملک نصیر قمبرانی ، دوست محمد بلوچ ، حاجی عبدالباسط لہڑی ، سہیل احمد بلوچ ، میر کاول خان مری ، حمید بلوچ ، ٹکری صدام حسین لانگو ، شیر محمد لہڑی ، ولید لہڑی سمیت پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کی قیادت اور ورکروں نے آمر مشرف اور سول ڈکٹیٹروں کے دور میں صعوبتیں برداشت کرتے ہوئے عملی جدوجہد کی اسی پاداش میں پارٹی رہنماؤں و کارکنوں کو شہید کیا گیا شہید حاجی عطاء اللہ محمد زئی بھی سرخیل سیاسی رہنماء تھے جنہوں نے جھالاوان میں طویل جدوجہد کی اور ثابت قدم ہو کر جام شہادت نوش کیا مقررین نے انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ شہداء کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جدوجہد کو تقویت دی جا رہی ہے پارٹی نے اجتماعی مفادات کی خاطر جدوجہد کی اور ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے اب بلوچستان پارٹی سیسہ پلائی دیوار بن چکی ہے اصولی حقیقی اور عملی جدوجہد کی پاداش میں پارٹی آج قومی جماعت کی شکل اختیار کر چکی ہے مظلوم و محکوم عوام کی حقیقی ترجمانی پارٹی کرتی آ رہی ہے مشرف دور کے آپریشن اور مظالم کا سیاسی اور جمہوری طریقے سے مقابلہ کیا اور پارٹی قیادت نے عملی جدوجہد کرتے ہوئے یہ ثابت کیا کہ بلوچستان کی بقاء ، حفاظت عوام کے امنگوں کے احساسات و جذبات کی جدوجہد ہمارے سامنے مقدس ہے آج بھی بلوچستان میں ماورائے عدالت گرفتاریاں اور انسانی حقوق کی پامالی جاری ہے 67سالوں سے جو ناانصافی کی جا رہی ہیں ان کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف مسلسل ثابت قدم ہو کر اپنی سیاسی فکر و نظریئے کو پروان چڑھا رہے ہیں مقررین نے کہا کہ پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت جدوجہد جاری ہے مشرف دور میں پارٹی کو دانستہ طور پر دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی بڑی تعداد میں پارٹی دوستوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ماورائے عدالت گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں گرفتاریوں کے باوجود پارٹی کو دیوار سے نہیں لگایا جا سکا بلوچوں کو بزور طاقت زیر کرنے میں حکمرانوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا لیکن آج پارٹی بلوچستان بھر میں عوام کے دلوں کی دھڑکن بن چکی ہے آج بھی جمہوری انداز میں ثابت قدم کے ذریعے عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کررہے ہیں ہماری جدوجہد بلوچستان کے وسائل پر اختیارات اور ماضی میں ہونے والی ناانصافیوں و محرومیوں کے خاتمے اور بلوچ سرزمین جو وسائل سے مالا مال ہے آج عوام پسماندگی ، بدحالی کی زندگی گزار رہے ہیں عوام آج بنیادی انسانی ضروریات سے محروم ہیں حکمرانوں تو دعوے بڑے کرتے ہیں لیکن آج اکیسویں صدی میں صحت تعلیم اور صاف پانی سے عوام محروم ہیں ہماری جدوجہد کا محور و مقصد یہی ہے کہ عوام ترقی کی راہ پر گامزن ہوں شہید حبیب جالب بلوچ ، نور الدین مینگل ، حاجی عطاء اللہ محمد زئی جیسے رہنماؤں نے قربانیاں دیں اور ثابت کروایا کہ ہماری جدوجہد اصولوں پر کاربند ہے اسی وجہ سے ان شہداء کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا ۔