نیویارک: پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر و سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے کہاہے کہ ملک سے بھاگنے کی باتیں غلط اورقیاس آرائیاں ہیں ،وطن واپس آؤں گا،نیویارک میں دفن نہیں ہوں گا،ہم کسی سے تصادم نہیں چاہتے سسٹم کے ساتھ چلناچاہتے ہیں،اینٹ سے اینٹ بجانے کی بات کوغلط پیش کیاگیا،یہ بات ہم نے اپوزیشن کیلئے کہی تھی ،زندگی کاہر دوسرادن جمہوریت کیلئے جیل میں گزارا،ہم نے پیارسے مل کرایک آمرکونکالا،ڈاکٹرعاصم کے معاملے کی ذمہ دارحکومت اورنوازشریف ہیں ۔عمران خان سیاستدان بن جائیں ان کے ساتھ کام کروں گا،میاں نوازشریف کی ہربات دہری ہوتی ہے ،ہربات میں تصادم ہے ۔نجی ٹی وی کوانٹرویومیں انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی بات کوہمیشہ غلط طورپرپیش کیاگیا،ذوالفقارعلی بھٹونے اپنی تقاریرمیں یہ بات کبھی نہیں کہی تھی کہ تم وہاں ہم یہاں ،اس بات پرہمیں اب تک تنقیدکانشانہ بنایاجارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ میں 27سال سے سیاست کررہاہوں،27سال میں ساڑھے 12سال جمہوریت عوام اورکل کے پاکستان کیلئے قیدمیں رہا،بہت سے لوگ گئے اورواپس آئے توکسی نے ان سے کچھ نہیں کہا،میں نیویارک آیاہوں علاج کیلئے علاج کے بعدوطن واپس آؤں گا،مجھے نیویارک دفن نہیں ہونا،میں علاج کیلئے بیرون ملک آیا،میرے بیان کوغلط طورپرپیش کیاگیا،لیکن اس کی وضاحت کاموقع نہیں ملا،ہماراکسی سے اختلاف نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرعاسم کے پانچ بڑے ہسپتال ہیں ،اسے کیاضرورت ہے کہ وہ دہشتگردوں کاعلاج کرے ،جولوگ ڈاکرعاصم کوجانتے ہیں انہیں پتہ ہے کہ ڈاکٹرعاصم ٹارگٹ کلرکے سہولت کارنہیں ہوسکتے ،وہ میرابچن کادوست اورفیملی کاڈاکٹرہے ۔عاصم نے پٹرولیم میں بڑی خدمات انجام دیں ۔انہوں نے کہاکہ عزیربلوچ کے خلاف پچاس کیسزہمارے دورحکومت میں درج ہوئے ،ان کے خلاف آپریشن کئے ہماراان کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ،اورنہ ہماری پارٹی کااگرکوئی واسطہ تھاتوہم نے ان کے خلاف مقدمات کیوں درج کئے ،ہم نے اس کاریڈوارنٹ بھی جاری کردیا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان سیاستدان بن جائیں توان کے ساتھ کام کروں گا،پیپلزپارٹی واحدسیاسی پارٹی ہے کہ ہماری پارٹی نے ہرسیاسی قوت کے ساتھ کام کیا۔انہوں نے کہاکہ دھرنے کیے دوران میں نے عمران خان کے ساتھ اس لئے نہیں دیاکہ جمہوریت کوخطرہ تھا۔نوازشریف کی حکومت کوہم نے دھرنے والے سے بچالیا،آج بھی کچھ لوگ دھرنے کیلئے تیاربیٹھے ہیں ،ہمیں بھی دھرنے دینے کیلئے دعوت دی گئی تھی ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے زمانے میں ایک سیاسی جج تھاوہ دراصل جج نہیں تھا،ہم نے صحافیوں کوباربارکہہ دیاکہ یہ جج نہیں ہے ،اس کادفاع نہیں کرناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ آج ہم بھی کسانوں کے ساتھ ہیں کسان ہمارامستقبل ہیں ،میں خودکسان بھی ہوں ۔انہوں نے کہاکہ رینجرزسندھ میں احتساب کرتی ہے توٹھیک ہے جب وہ پنجاب میں کرناچاہتی ہے تومسئلہ ہوتاہے ،آخرکیوں؟۔انہوں نے کہاکہ میں نے بلاول بھٹوکوپارٹی چلانے کامکمل اختیاردیدیا۔