|

وقتِ اشاعت :   March 13 – 2016

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد ہوشاپ زون کی آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر منعقد ہوا ،اجلاس کے مہمان خاص بی ایس او آزا د کے مرکزی کمیٹی کے رکن چراگ بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکولر ،زونل سابقہ کارکردگی رپورٹ،تنظیمی امور،علاقائی و عالمی سیاسی صورتحال ،سوال جواب،تنقیدی نشست اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے اجلاس کی شروعات شہداء آزادی کی یاد میں دو منٹ خاموشی سے ہوئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ ریاست بلوچ آزادی کی تحریک کو کاؤنٹر کرنے کے لئے بلوچ معاشرے کے تمام طبقات کے ساتھ ساتھ نوجوان طبقے کا ہر حوالے سے استحصال کررہی ہے۔ انہیں تعلیمی و سیاسی حوالے سے پسماندہ رکھنے کے لئے تعلیم حاصل کرنے کے ذرائع انتہائی محدود اور پر اَمن سیاست کے تمام راستے مسدود کیے جا رہے ہیں، بلوچستان میں ریاستی تعلیمی ادارے پہلے سے ہی برائے نام موجود تھے، اب انہیں بھی فورسز کے کیمپوں میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔ ایک منصوبے کے تحت بلوچ نوجوانوں کو تعلیم سے دور رکھنے کے لئے ریاست اس طرح کے ہتھکنڈوں کو بلوچ نوجوانوں پر آزما رہی ہے تاکہ مستقبل قریب میں سیاسی و تعلیمی شعور سے عاری نسل تیار کر کے استحصالی پالیسیوں کوآسانی سے جاری رکھا جا سکے۔ رہنماؤں نے کہا کہ سیاسی و جغرافیائی حوالے سے بلوچستان انتہائی اہم خطہ ہے اس لئے یہاں چائنا و دوسرے ممالک بھی اپنا اثر رسوخ بڑھانا چاہتے ہیں، جو کہ بلوچ قومی تحریک کی موجودگی میں ممکن نہیں، اس صورت حا ل میں پاکستان و چائنا بلوچ تحریک کے خلاف مشترکہ کثیر الجہتی کاؤنٹر پالیسیاں تشکیل دے کر ان پر عمل پھیرا ہیں۔ بلوچستان میں تعلیم دشمن، سماج دشمن اور عدم برداشت پھیلانے والے گروہوں کو مراعات دے کر انہیں بلوچ معاشرے میں بگاڑ لانے کی ذمہ داری سونپا جا رہا ہے۔جو کہ اس خطے میں انفرادی حیثیت رکھنے والی سیکولر بلوچ معاشرے پر ایک خطرناک حملہ ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ بلوچ نوجوان اپنی جدوجہد و قربانیوں سے ریاستی پالیسیوں کو ایک حد تک ناکام بنا چکے ہیں۔ لیکن آزادی کے حصول اور قبضہ گیریت کی تمام نشانیوں کو بلوچستان سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے ضروری ہے کہ بلوچ نوجوان وسیع ذہن کے ساتھ اس جدوجہد میں شامل ہوں، تاکہ ان کی پیچیدہ کاؤنٹر پالیسیوں کا ادراک کرکے انہیں آسانی سے ناکام بنایا جا سکے۔اجلاس میں تمام ایجنڈوں پر بحث مباحثہ کے بعد تنظیمی پروگرام کو آگے لے جانے کیلئے نئی آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی۔