کوئٹہ: کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ بلوچستان کے30 اضلاع کی640 یونین کونسلز میں سہ روزہ پولیو مہم آج سے شروع ہو رہی ہے مہم کے دوران 5 سال تک کے عمر کے 23 لاکھ83 ہزار310 بچوں کو پولیو سے بچانے کیلئے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا ہے اس دوران 6661 موبائل ٹیمیں 820 فکسڈ سائیٹ اور 334 ٹرانزٹ پوائنٹس پر اپنے فرائض سرانجام دینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو اپنے دفتر میں ٹیکنیکل پریس ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر آفتاب کاکڑ سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں پاکستان اور افغانستان دو ایسے ممالک ہے جہاں پولیو وائرس موجود ہے رواں سال پاکستان بھر میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئی جس میں ایک کیس کوئٹہ سے سامنے آیا انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے گزشتہ دنوں ہماری مشترکہ کراس بارڈر میٹنگ افغان حکام سے ہوئی ہے اور دونوں ممالک کے حکام نے دونوں ممالک کے سر حدی علاقوں میں پولیو کے خطرے سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کا عزم کیا ہے اور مائیکرو پلان ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرینگے تاکہ پولیو سے نمٹنے کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کیا جا سکے اور سرحدی علاقوں میں قائم آبادی اور دیہاتوں میں پولیو مہم خصوصی طور پر چلائی جائیگی انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آج سے شروع ہونیوالی مہم بڑی اہمیت کے حامل ہے اس ضمن میں ٹرانزٹ پوائنٹ پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ پولیو مہم میں اس بار خصوصی طور پر موسم سرما میں نقل مکانی کر کے گرم علاقوں میں جانیوالوں پر زیادہ توجہ دی جائیگی جو اپنے گھروں واپس آرہے ہیں ہمارا مقصد ہے کہ انہیں پولیو وائرس کو یہاں منتقل کرنے سے روکنے کیلئے قطرے پلائیں اس لئے ہماری تمام خاندانوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو خصوصی طور پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران ہر بچہ کو قطرے پلانے کیلئے کمیونٹی ہیلتھ رضا کاروں کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں جو ہائی رسک علاقوں میں کام کرینگے جہاں بچوں تک رسائی مشکل ہے اس میں علماء کرام ، قبائلی رہنماؤں اور معتبرین کی بھی مدد حاصل کی جائیگی ہماری میڈیا اور عوام اور ہر شہری سے اپیل ہے کہ اس مہم کو کامیاب بنا نے کیلئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ اپنے بچوں کو عمر بھر کیلئے اپاہج ہونے سے بچائیں انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران سیکورٹی کے مربوط انتظامات کئے گئے جس میں لیویز، پولیس اور فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کے تعیناتی کے علاوہ پاک فوج کا تعاون بھی حاصل ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران1300 پولیس اہلکاروں کو کوئٹہ میں تعینات کیا گیا ہے اس کے علاوہ لیویز اور فرنٹیئر کور کے اہلکار بھی موجود ہونگے انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں سامنے آنیوالے کیس میں بچے نے سات بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پیئے تھے انہوں نے بتایا کہ جب کسی بیماری کا کسی علاقے سے خاتمہ قریب ہو تا ہے تو اس وقت تک اس طرح کے کیسز کا رونما ہونا کوئی انہونی با ت نہیں ہمارا عزم ہے کہ ہم اپنے ملک سے پولیو کا خاتمہ کر کے اپنی نوجوان نسل کا مستقبل ہمیشہ کیلئے محفوظ بنائینگے۔