|

وقتِ اشاعت :   March 14 – 2016

لاہور:  سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے رہائی کے بعد کچلاک کے کسی ہوٹل میں کھانا نہیں کھایا اور نہ ہی 350 روپے کا بل ادا کیا ۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا سب سے پہلے نہاری کھائی ہے ۔ ساڑھے چار سال بعد واپس گھر آنے والے شہباز تاثیر کے بارے میں کہا جا رہا تھاکہ انہوں نے کچلاک کے ہوٹل سے روایتی کھانے کے بدلے تین سو پچاس روپے کا بل ادا کیا تھا اور اسی ہوٹل کے مالک کے فون پر اپنی والدہ سے پہلی گفتگو کی۔ واضح رہے کہ شہباز تاثیر کو 26 اگست 2011ء میں لاہور کے علاقے گلبرگ سے اغواء کر لیا گیا تھا۔ اغوا کاروں کی جانب سے 50 کروڑ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ شہباز تاثیر گلبرگ کے علاقے حسین چوک کے قریب اپنے دفتر جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل اور گاڑی میں سوار نامعلوم مسلح افراد نے انھیں گن پوائنٹ پر روکا اور اپنے ساتھ لے گئے۔