|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2016

ایشیائی فٹبال فیڈریشن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے باہمی تعلقات میں کشیدگی کی وجہ سے چیمپیئنز لیگ کے دوران دونوں ممالک کے فٹبال کلبوں کے باہمی میچ نیوٹرل مقامات پر کھیلے جائیں گے۔

اے ایف سی نے رواں برس جنوری میں متنبہ کیا تھا کہ اگر دونوں ممالک اپنے تعلقات میں بہتری نہیں لاتے تو یہ میچ منتقل کیے جا سکتے ہیں۔ تنظیم نے اس سلسلے میں 15 مارچ کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی۔ سعودی عرب نے جنوری میں سعودی شیعہ عالم شیخ باقر النمر کی سزائے موت کے خلاف تہران میں سعودی سفارتخانے پر حملے کے بعد ایران سے اپنے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد فٹبال تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کے کوئی آثار دکھائی نہیں دیے ہیں اس لیے میچ کسی تیسرے ملک میں منعقد کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ ’اے ایف سی کو پتہ چلا ہے کہ سعودی حکومت نے تاحال اپنے شہریوں کے ایران کا سفر کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے اور فٹبال ٹیموں کو اس سلسلے میں کوئی استثنیٰ نہیں دیا گیا۔‘ اے ایف سی نے ایران اور سعودی عرب کی فٹبال ایسوسی ایشنز کے حکام کو 25 مارچ تک ان ’نیوٹرل‘ مقامات کی تفصیل فراہم کرنے کو کہا ہے جہاں میچ منعقد کروائے جا سکتے ہیں۔ دو مرتبہ ایشیائی کلب چیمپیئن رہنے والے سعودی فٹبال کلب الہلال کے منتظمین نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ماضی میں بھی ایرانی کلبوں کے خلاف مقابلوں میں مشکلات کا سامنا رہا اور اب سفارتی تعلقات ٹوٹنے کے بعد یہ سیزن زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ الہلال ان چار سعودی کلبوں میں سے ایک ہے جو ایشیائی کلبز کی چیمپیئنز لیگ میں شریک ہیں جبکہ ایران کے تین کلب ان مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔