|

وقتِ اشاعت :   March 19 – 2016

اسلام آباد:  پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان اور چین کے عوام کے لئے سماجی و اقتصادی فوائد کا ذریعہ ، اقتصادی راہداری منصوبے پر عمل درآمد کے لئے پاکستان سے قریبی ملکر کام کر رہا ہے،اقتصادی راہداری منصوبے سے دونوں ممالک کے عوام کو سماجی واقتصادی فوائد حاصل ہو ں گے،عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے یہ پاک چین تعلقات میں منفرد منصوبہ ہے ، سی پیک بہت بڑا منصوبہ ہے جو پاکستان کے تمام علاقوں میں تیزی سے ترقی کا ذریعہ ہو گا ۔وہ جمعہ کویہاں انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد(آئی ایس ایس آئی ) کے زیر اہتمام ایس ایم حالی کی تحریر کردہ کتاب بعنوان ’’چینی کہانیاں‘‘ چین کی کامیابی۔چین نے گزشتہ 40سال میں خود کو کس طرح ڈھالا‘‘ کی تعارفی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے بارے پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ سینیٹر مشاہد حسین سید اورڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی مسعود خان نے بھی خطاب کیا ۔ وفاقی وزیر منصوبہ، قومی اصلاحات وترقی احسن اقبال تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ اپنے خطاب میں سن ویڈونگ نے کہا کہ چینی قیادت اپنے عوام کو بہتر معیار زندگی فراہم کرنے میں سرگرمی سے مصروف ہے ۔ چین اپنے اصل ہدف پر توجہ مرکوز رکھے گا جو کہ ملک کی اقتصادی ترقی کا ہدف ہے کیونکہ اس سے نہ صرف چین کے عوام کی فلاح وبہبود ہو گی بلکہ علاقے میں بالعموم اور دنیا میں بالخصوص عالمی امن وخوشحالی کا ذریعہ بھی ثابت ہو گا۔ انہوں نے اس امر کا اعتراف کیا کہ غربت کا خاتمہ چینی حکومت کے لئے جس نے عزم مصمم کے ساتھ اس کو حل کرنے کا عزم کر رکھا ہے مشکل اور کٹھن کام ہے ۔ چین ایک امن دوست ملک ہے لیکن وہ کسی بھی غیر جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی اہلیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے انتہائی موثر انداز میں جدید چین کو پیش کرنے پر کتاب کے مصنف کی تعریف کی ۔ اس موقع پر وفاقی وزیراحسن اقبال نے سی پیک کو خطے کی تقدیر بدلنے والا منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ اس کا سہرا دونوں ممالک کی قیادت کے سر جاتا ہے جنہوں نے مختصر مدت میں محض ایک خیال کو46 بلین ڈالر منصوبے میں تبدیل کر دیا ۔ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) منصوبے کے بارے میں تمام تحفظات کو دور کر دیا ہے اور اب اس دوران منصوبے کے بارے میں تمام سیاسی جماعتوں اور ان کی قیادت کے درمیان مکمل اتفاق رائے اور اتحاد پایا جاتا ہے ۔ صوبہ خیبرپختونخوا نے بھی قومی اہمیت کے اس منصوبے پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔2013میں دستخط کئے جانے والے قومی اہمیت کے حامل کو لیڈر شپ کی کوششوں سے محض دو برسوں میں حقیقت کا روپ دیا گیا ہے ۔دو سال کے اندر چینی حکومت کی طرف سے 26بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہر آزمائش میں پوری اترنے والی دوستی کی مظہر ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم منصوبے پر عمل درآمد کے لئے دیے جانے والے نظام الاوقات( ٹائم فریم )سے آگے ہیں ۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ نے بھی اس منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو اقتصادی ترقی و خوشحالی کی راہ پر ڈال دیا گیا ہے ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان’’ ویژن 2025‘‘کے مطابق دنیا کی 10بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے امید ظاہر کی کہ سی پیک جو تقدیر بدلنے والا منصوبہ ہے ، یہ ملک میں اقتصادی استحکام کا باعث بنے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اقتصادی اور سماجی ترقی کے مختلف شعبوں میں ترقی وخوشحالی کے ذریعے وفاق پاکستان کو متحد کر دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سی پی ای سی قریباً 65ممالک اور گوادر کو ملائے گا اور علاقے میں اقتصادی انقلاب کا ضامن ہو گا۔ دوطرفہ تعلقات کی گہرائی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے انتہائی کٹھن وقتوں میں ایک دوسرے کی حمایت کی ہے ۔