کراچی : حبکو کے اعلیٰ وفد نے وزیرپانی و بجلی خواجہ آصف سے ملاقات کے دوران حب میں لگائے جانے والے 660×2کول پاور پلانٹ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وفد میں حبکو کے سی ای او خالدمنصور، سینیئر نائب صدرطاہر جاوید، چائنا پاورحب جنریشن کمپنی کے چیئرمین ہوانگ یانتو اور کمپنی کے سی ای او ژاہو یونگ گینگ شامل تھے ۔ اس موقع پر سیکریٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ بھی موجود تھے ۔یہاں سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بریفنگ کے دوران حبکو کے سی ای او خالد منصورنے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت حبکو 660×2کے دو کول پاور پلانٹس کی تیاری ایڈوانس مرحلے میں ہے ۔جس میں درآمدی کوئلے کے ذریعے بجلی پیدا کی جائے گی جبکہ کوئلے کی نقل و حرکت کیلئے حبکو کے موجودہ پلانٹ پر جیٹی بھی تعمیر کی جائے گی۔۔منصوبے پر 2.4ارب ڈالرلاگت آئے گی جو پاکستان میں اب تک نجی شعبے کی جانب سے کی جانے والی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔واضع رہے کہ منصوبہ پاکستان کے قوانین کے تحت قائم کی گی کمپنی چائنا پاور حب جنریشن کمپنی کے جوائنٹ وینچر کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔ مذکورہ کول پاور پلانٹ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری میں شامل واحد منصوبہ ہے جو بلوچستان میں لگایا جا رہا ہے ۔منصوبہ حبکو اور چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ (CPIH)کے اشراک سے عمل میں لایا جارہا ہے۔خالد منصور بے مزید بتایا کہ منصوبے کی تعمیر کے لازمی حصہ کے طور پر حبکو نے مذکورہ پراجیکٹ کے حوالے سے انوائرمنٹ اور سوشل امپیکٹ اسیسمنٹ (ESIA)اسٹڈی بھی کروائی ۔(ESIA)اسٹڈی میں منصوبے پر ماحولیات کے حوالے سے خدشات کی نشاندہی اور ان سے نمٹنے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر عمل کرنے کی سفارشات بھی کی گئیں۔جن پرحبکو کی جانب سے منصوبے کی تعمیر کے مختلف مراحل کے دوران سختی سے عمل کیا جائے گا۔ چائنا پاورحب جنریشن کمپنی کے چیئرمین ہوانگ یانتو نے وفاقی وزیر کو ماحولیاتی کنٹرول کے بارے میں آ گاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پلانٹ کی جدید ترین ٹیکنالوجی انٹرنیشنل کے وضع کردہ تمام مطلوبہ معیارات کو پورا کرے گی اور منصوبے میں لیکیویڈ کے اخراج کو کنٹرول کرنے کیلئے ٹریٹمنٹ پلانٹ بھی نصب کیا جائے گا۔ حبکو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ منصوبے سے نکلنے والا لیکیویڈNEQSکی متعین حدود سے باہر نہ جائے۔ ہوانگ یانتو نے وفاقی وزیر کو یقین دلایا کہ پلانٹ کی تنصیب سے اردگرد کے علاقے کے سمندری ماحولیات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔واضع رہے کہ 1601میگا واٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ حبکو اس وقت ملک کے سب بڑی اور پرانی آئی پی پی ہے جبکہ ملک میں پیدا ہونے بجلی کا 10فیصد حبکو پیدا کرتی ہے۔ کمپنی کے جاری آپریشنز میں حب بلوچستان میں میں موجودہ تیل سے بجلی پیدا کرنے والاحبکو مرکزی پاور پلانٹ ہے جو 1293 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔حبکو پلانٹ نے آپریشنل ہونے کے بعدسے ملک میں بجلی کی دستیابی کے تسلسل کی اعلیٰ شرح کو قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی آپریشنل کارکردگی کو ایک مثال کے طور پربرقراررکھا ہے ۔حبکو پلانٹ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیربرائے پانی وبجلی خواجہ آصف نے ملک میں توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں کی ترقی میں چینی کمپنیوں کے کردار کو سراہا۔انہوں نے وزارت کے افسران کوہدایت جاری کیں کہ منصوبے کو عملی جانی پہنانے میں پیش آنے والی رکاوٹوں کو کمپنی کے خدشات کو دور کیا جائے۔منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کول پراجیکٹ سے ملک خصوصاً بلوچستان میں سماجی اور اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔پلانٹ کی تعمیر اور تنصیب کے دوران علاقے میں موجود کاروبار اور روزگار کے مواقعوں کو زبردست فروغ ملے گا۔ منصوبے کی تنصیب سے ہنرمند اور غیرہنر مند افراد کیلئے انجینئرنگ ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن کے شعبوں میں نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس کے علاوہ پراجیکٹ سائٹ کے اردگرد اقتصادی سرگرمیوں کا اضافے کا بھی زبردست امکان ہے۔اس جسامت کے منصوبے ملک اور علاقے کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ملک میں جاری توانائی کے بحران پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا حبکو کول منصوبے سے ملک کے موجودہ انرجی مکس کو شفٹ کرنے کی راہ ہموار ہوگی اور یہ منصوبہ ملک میں مستقبل میں توانائی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کیلئے پیش رو ثابت ہوگا