کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) رابطہ کمیٹی کے سابق رکن انیس ایڈووکیٹ بھی مصطفیٰ کمال کی ‘نئی پارٹی’ میں شامل ہوگئے۔
ڈیفنس میں مصطفیٰ کمال کی رہائش گاہ پر ‘ پارٹی’ کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انیس ایڈووکیٹ نے مصطفیٰ کمال کی جماعت میں شمولیت کا اعلان کیا۔
پریس کانفرنس کے آغاز میں انیس ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال نے خوف کی فضا کو توڑا اور جس طرح ان لوگوں نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو جنھجوڑا یہ ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہے۔
‘ضمیرکو ایک طرف رکھ چھوڑا تھا’
انیس ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال نے جو کچھ کہا، میرے لیے نیا نہیں تھا، میں تو ضمیر نامی چیز کو ایک طرف رکھ کے بیٹھا تھا، لیکن ذہنی طور پر میں 3 سال پہلے ہی مصطفیٰ کمال کے قافلے میں شامل ہوچکا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے معلوم تھا کہ ایک وقت آئے گا، جب لوگوں کی زبانوں پر لگے ہوئے تالے ٹوٹیں گے، وہ اپنی بات کھل کر کریں گے اور وقت کے فرعونوں کو للکاریں گے۔
‘الطاف حیسن کو طویل عمری کی دعا دیتا ہوں’
انیس ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ میں الطاف حسین کو بددعا نہیں دیتا بلکہ میری دعا ہے کہ وہ طویل عمر پائیں اور اپنی آنکھوں سے اپنے پاؤں تلے سے زمین کھسکتی ہوئی دیکھیں۔
انیس ایڈووکیٹ نے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کی خاطر ہم نے سب کچھ داؤ پر لگادیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ الطاف حسین کی خاطر ہم فوج سے بھی لڑ گئے، یہ بھی نہیں دیکھا کہ اپنے ہی ملک کی فوج سے لڑ رہے ہیں، صرف اس آس پر یہ شخص ہمیں کہیں نہ کہیں پہنچائے گا۔
‘الطاف حسین مہاجروں کو اُن کے حال پر چھوڑ دیں’
انیس ایڈووکیٹ نے الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی اپنا علاج کرائیے اور مہاجر قوم کو اُس کے حال پر چھوڑ دیجیئے۔
ان کا کہنا تھا، ‘اس وقت آپ اس حالت میں نہیں کہ مہاجر قوم کی قیادت کرسکیں، آپ نے اس قوم کو اُس مقام پر لاکھڑا کیا ہے جہاں آگے کھائی اور پیچھا گڑھا ہے۔’
‘متحدہ قائد درباریوں سے جان چھڑائیں اور وطن واپس آئیں’
انھوں نے الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ اب یہ دربار آپ کے مزید کام نہیں آئے گا، درباریوں سے جان چھڑا کر اپنے وطن آئیے۔
آخر میں انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں اپنے حصے کے گناہوں کی سزا پانے کو تیار ہوں، ساتھ ہی انھوں نے الطاف حسین کو نصیحت کی جو آپ نے ہمارے ساتھ کیا، ہم اسے درگزر کرتے ہیں لیکن جو کچھ آپ نے عوام اور قوم کے ساتھ کیا، اُس کی معافی مانگیں کیونکہ بے شک اللہ معاف کرنے والا ہے۔
واضح رہے کہ انیس ایڈووکیٹ 2002 سے 2013 تک رابطہ کمیٹی کے رکن رہے، جبکہ 1998 میں وہ پاکستان سے باہر چلے گئے تھے.
مصطفیٰ کمال کی پارٹی میں حال ہی میں شامل ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے منحرف رہنما رضا ہارون نے گذشتہ روز کہا تھا کہ کسی دوسری جماعت میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں کررہے، ‘وکٹیں’ گرانے کاسلسلہ بند نہیں ہوا اور پیر کو بھی ‘سرپرائز’ دیں گے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے پارٹی سے الگ ہو کر نئی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔
اس پارٹی میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد، رضاہارون، افتخار عالم اور وسیم آفتاب شامل ہو چکے ہیں جبکہ ان کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
مصطفیٰ کمال کی ‘نئی جماعت’ کی جانب سے اپریل کے آغاز میں کراچی کے باغ جناح میں جلسے کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے۔