تربت : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما سابق سنیٹر ڈاکٹرمحمداسماعیل بلیدی نے کہاکہ بلیدہ زعمران ہوشاپ کے عوام کو درپیش اجتماعی مسائل کے حل کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ‘دھرنا اورگرفتاریوں کا آپشن موجودہے ‘ بلیدہ روڈ کی تعمیر میں تاخیرکے خلاف ہم نے ہائی کورٹ تربت بنچ میں آئینی پٹیشن دائرکی ہے جبکہ ہم نے اس مسئلہ پر ریلی نکالی تھی اوردھرنابھی دیاتھا جب تک سڑک مکمل نہیں ہوگی خاموش نہیں رہیں گے ان خیالات کااظہار انہوں نے ہائی کورٹ تربت بنچ میں آئینی پٹیشن کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا اس موقع پر فضل الرحمن بلیدی ‘ محمد اکبر زامرانی ‘عبدالوحیدبلیدی اور مینگل رضا بھی موجودتھے ‘انہوں نے کہاکہ بلیدہ متبادل روڈ کاکھلنا بڑی کامیابی ہے جس سے سفرانتہائی کم ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ تربت بلیدہ روڈ کی ریوائز پی سی ون کے تحت ایک ارب روپے سے زائدکے فنڈز منظورہوئے ہیں اس لئے سابق ٹھیکیدارکوبلیک لسٹ اور فنڈز کے خوردبردمیں ملوث افسران کے خلاف کاروائی کی جائے اور اچھے اورایماندار ٹھیکیدارکو ٹھیکہ دے کر 2مہینہ کے اندر کام کی تکمیل یقینی بنائی جائے ‘ انہوں نے کہاکہ انتہائی افسوس کامقام ہے کہ عوام کی نمائندگی اور وزارتوں کے مزے لوٹنے والے 20کلومیٹر سڑک20سال تک نہیں کھلواسکے ہیں ‘انہوں نے کہاکہ ہم نے لیڈی ڈاکٹرکے حوالے سے بھی پٹیشن دائرکیاہے ‘2لیڈی ڈاکٹروں کی بلیدہ میں پوسٹنگ کی گئی ہے مگرکوئی جانے کوتیارنہیں ‘ بلیدہ میں لیڈی ڈاکٹرکی عدم تعیناتی سے علاقہ کی خواتین کو شدیدمشکلات درپیش ہیں ‘ انہوں نے کہاکہ بلیدہ زعمران کو لاوارث سمجھاگیاہے مگرہم اپنے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے اگرمسائل کوسنجیدگی سے حل نہ کیاگیا تو دھرنا اورگرفتاری کا آپشن موجودہے ‘ علاقہ سے موروثی سیاست کاخاتمہ کریں گے عوام میں اب شعوربیدارہورہاہے ۔