|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2016

واشنگٹن: بلوچستان نیشنل پارٹی امریکہ کے صدر اور سابق وزیر ڈاکٹرتارا چند نے قلات، مستونگ اور ووڈھ میں حالیہ آپریشن میں نہتے معصوم بلوچوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ان جرائم کی تحقیق کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی این پی بلوچوں کے اس قتل عام کے خلاف امریکہ کے اعلی ایوانوں میں آواز بلندکریگی اور دنیا سے بلوچوں کی نسل کشی کے خاتمے کامطالبہ کرے گی۔ ڈاکٹر تارا چند نے کہا فورسز بلوچستان میں جنگی جرائم کے مرتکب ہورہے ہیں اور حکمران چین کی رضامندی اور سرمایہ کے حصول کے لئے بے دردی سے بلوچوں کا خون بہا رہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ بی این پی نے اسلام آباد میں منعقدہ کل جماعتی کانفرنس میں بھی یہ بات واضح کی تھی تشدد اور جبر کے ذریعے گوادر میں ترقی اور خوشحالی نہیں لائی جا سکتی۔ بلوچ اپنی سرزمین پر اپنے ساحل اور وسائل پر ملکیت چاہتا ہے اور اس کے عوض جس بے رحمی سے بلوچ نوجوان، بزرگوں اور خواتین کو شہید کیا جارہا ہے یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی پامالی ہے۔ انھوں نے کہا پچھلے ایک دہائی سے بلوچستان میں فوج کشی، جبرو تشدد سے اسلام آباد بلوچوں کو ان کی تحریک اور سرزمین سے وابستگی سے روک نہیں سکااور نہ ہی مزید خون خرابہ سے حکمران اپنے عزائم میں کامیاب ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کامریڈ عبدالنبی بنگلزئی کی شہادت کی خبر درست ہے تو بلوچ قوم اپنے ایک نڈر اور بہادر فرزند سے محروم ہوگئی ہے لیکن ان کی شہادت اس بات کا ثبوت ہے کہ فورسز جان بوجھ کر بلوچ قوم کے چیدہ چیدہ فکری شخصیات کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ بلوچستان میں مذاحمتی فکر کو جڑ سے اکھاڑ دیں لیکن یہ حکومت کی عاقبت نا اندیشی کا منہ بولتا ثبوت ہے کیونکہ بلوچ قومی تحریک کی بنیاد شخصیات کے بجائے اصولوں پر کھڑی ہے۔ ڈاکٹر تارا چند نے حالیہ آپریشن میں شہید ہونے والے بلوچوں کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے انھیں یقین دلایا کہ بی این پی امریکہ انھیں انصاف دلانے کے لئے دنیا کے تمام اداروں کے دروازے کھٹکھٹائے گی۔ وہ دن دور نہیں جب ان جرائم میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔