|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2016

کوئٹہ: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ جارح مزاج انٹیلی جنس ایجنسیاں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہیں جب کہ بھارتی ایجنسی ’را‘ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں ملوث ہے۔ بلوچستان میں امن اور ترقی کےموضوع پرگوادرمیں سیمینار منعقد کیا گیا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے خصوصی شرکت کی جب کہ سیمینارمیں وزیراعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری، صوبائی وزرا، ڈپٹی چیرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری، مشیرقومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر)ناصرجنجوعہ، کمانڈرسدرن کمانڈلیفٹیننٹ جنرل عامرریاض، غیرملکی سفارت کاروں، اہم سیاسی رہنماؤں سمیت ماہرین تعلیم وترقی نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ پورے خطے کی ترقی اوراستحکام کا ضامن ہے جو پاکستان اور چین کے گہرے تعلقات کا مظہر ہے جب کہ اس منصوبے کو پائیدار بنانے کے لیے شفافیت اور بہتر منیجمنٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ہمارا قومی عزم ہے جسے ہر قیمت پر عملی جامہ پہنائیں گے جب کہ خطے میں اثرورسوخ بڑھانے کے خواہش مند ممالک سی پیک سے پریشان ہیں، اس منصوبے سے خطے میں مقابلہ کرنے والے ناراض ہوگئے۔ جنرل راحیل شریف نے کہا سب جانتے ہیں کہ جارح مزاج انٹیلی جنس ایجنسیاں اس عظیم منصوبے کے خلاف ہیں اور بھارتی ایجنسی ’را‘ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں ملوث ہے لیکن ہم کسی کو پاکستان میں مسائل اور مشکلات پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ سب محاذ آرائی چھوڑ کر تعاون پر توجہ مرکوز کریں، بطور آرمی چیف یقین دلاتا ہوں کہ سی پیک کے تحفظ میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے جب کہ بلوچ عوام کو بھی یقین دلاتا ہوں کہ منصوبے کے سب سے زیادہ فوائد نہیں ہی حاصل ہوں گے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بعد ترقی میں ہم بہت آگے بڑھ چکے ہیں جب کہ ضرب عضب صرف آپریشن نہیں مکمل نظریہ ہے جو آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، دہشت گردی، شدت پسندی کا خاتمہ ہمارے مقصد کا حصہ ہے اور ضرب عضب کا مطلب دہشت گردی اورکرپشن کا خاتمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کےخلاف ایک مشکل جنگ سے گزرنا پڑا، عالمی برادری پاکستان کی قربانیاں اورکامیابیاں تسلیم کرے اور دہشت گردوں کی بیرونی مدد روکنے میں بھی مدد کرے۔ اس موقع پر پر اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے بلوچستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے جب کہ حکومت نوجوانوں کوفنی تریبت دینےکے منصوبے پرعمل پیراہے اور مقامی لوگوں کےتحفظ کویقینی بنائے گی۔