|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2016

لندن: بلوچ قوم دوست رہنما حیر بیا ر مری نے اپنے بیان میں بلوچ قوم کو قومی ہم آہنگی اور اشتراک عمل کے حوالے سے آگاہی دیتے ہوے کہا کہ خطے کے بدلتے ہوئے حالات ایک آزاد بلوچستان کی تشکیل ممکن بناسکتے ہیں با شرط کہ بلوچ قوم اپنی سرزمین پر طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے۔ بلوچ سرزمین پر بلوچ قومی طاقت منوانے کے لیے ضروری ہے کہ سب اپنی کمزوریوں کو دور کرکے غلطیوں کو مان کر نئے سرے سے قومی مفادات کے تحت مشترکہ ڈسپلین پر اصولی اشتراک کریں۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ موجودہ جدوجہد کی شروعات سے پہلے ہم نے باقاعدہ اپنی منزل کا تعین کیا تھا کہ ہمیں بلوچ سرزمین کو پھر سے آزادی دلانا ہے۔ ہم نے ہمیشہ سخت اصول اور ڈسپلین کے تحت کام کرتے رہے کیونکہ ہم اس حقیقت کو جانتے ہیں کہ جس طرح قانون کے بغیر ملک و ریاست آنارکی کا شکار ہوسکتے ہیں بلکل اسی طرح ڈسپلین اور اصولوں کے بغیر جدوجہد انشار اور کمزروی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بے اصولی اور کمزور ڈسپلین نے موجودہ تنظیموں کو کمزور کیا اور اس کی وجہ سے جدوجہد متوقع نتائج نہیں دے سکا ان ہی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے ہم نے کسی بھی ذاتی، گروہی، جماعتی یا تنظیمی مفادات سے بالا تر ہوکر بلوچ قومی مفادات اور بلوچ وطن کی آزادی کو مد نظر رکھ کر اصولی اشتراک کے لیے دو شرائط بلوچ قوم اور تمام تنظیموں کے سامنے رکھے۔ آزاد بلوچستان کے لیے کسی بھی موثر اور حقیقی اشتراک عمل کے آغاز کے لیے یہ شرائط ذاتی و گروہی مفاد کی حوصلہ شکنی اور مجموعی بلوچ مفادات کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ اسی مقصد کو آگے لیجانے کے لیے ہم نے دوستوں پر مشتمل با قاعدہ کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ اعتماد بحالی اور ان دو شرائط پر بات چیت کریں گے تاکہ اس کے بعد قومی مفادات کے تحت اشراک عمل کا آغاز ہوسکے ۔ تشکیل شدہ کمیٹی بہت جلد آزادی پسند تنظیموں سے رابطہ کر ے گی اور اس حوالے جو بھی پیش رفت ہوگی اس سے بلوچ قوم کو آگاہ کیا جائے گا۔