|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2016

کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ کی زیرصدارت جمعرات کے روز سیکریٹریز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ترقیاتی اسکیموں میں پیشرفت، گندم کی خریداری، کوئٹہ شہر کی صفائی سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایس ایم بی آر قمرمسعود، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) نصیب اللہ بازئی اور تمام صوبائی سیکریٹریز موجود تھے۔ اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے اے سی ایس نے بتایا کہ مالی سال 2015-16ء کے لئے ترقیاتی بجٹ میں 51 ارب روپے رکھے گئے ہیں جن میں سے 940جاری اسکیمات کے لئے 19ارب جبکہ 1310 نئی اسکیموں کے لئے 31.57ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اور ان 51 ارب میں سے 46 ارب روپے جاری کئے جاچکے ہیں جن میں سے جاری اسکیموں کے لئے 18.7اور نئی اسکیموں کے لئے تقریباً 26ارب روپے جاری ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 76اسکیموں کی پی سی ون پینڈنگ میں ہیں جن میں سیکنڈری ایجوکیشن کے 10، صحت کے 3، فزیکل پلاننگ اینڈ ہاؤسنگ کے 4، مواصلات کے 3اور دوسرے محکموں کے پی سی۔1شامل ہیں۔ چیف سیکریٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں جاری اسکیمات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور کام کے معیار کی نگرانی کی جائے تاکہ وقت اور پیسے کا ضیاع نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس دور حکومت میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں ان کی لسٹیں فراہم کی جائیں تاکہ تمام ڈپٹی کمشنرز سے چیک کرایا جائے کہ ترقیاتی کام مکمل بھی ہوئے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہرمحکمے کے سیکریٹری اور عملے پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایک روپیہ بھی ضائع نہ ہونے دیں اور ساتھ ساتھ کام کا معیار بھی اچھا ہونا چاہیئے۔ انہوں نے شرکاء کو ہدایت کی کہ اگر کسی محکمے کا فنڈ ضائع ہوا تو اس محکمہ کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ گندم سٹور کرنے کے لئے گوداموں کی تعمیر ومرمت کی جائے تاکہ گندم کو بہتر طریقے سے محفوظ کیا جاسکے۔ انہوں نے سیکریٹری خوراک کو تاکید کی کہ گوداموں کے لئے جلد پی سی ون بناکر بھیجیں اور کسانوں اور مل مالکان کے ساتھ بیٹھ کر گندم کی خریداری کے لئے بات کریں۔ اجلاس میں کوئٹہ شہر کی صفائی کے حوالے سے بھی بات ہوئی جس پر چیف سیکریٹری نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے روائتی حسن کو بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی خصوصی دلچسپی ہے کہ کوئٹہ شہر کو ماڈل شہر بنائیں اور اس کی خوبصورتی کے لئے جدید مشینری خریدی جائے گی۔ سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ سے کچرہ اٹھایا جارہا ہے اور سٹریٹ لائٹس فعال کریں گے جبکہ اسٹریٹس کی تعمیرومرمت، سٹریٹ وال کو پینٹنگ کرائی جائے گی اور کھمبوں سے جھنڈے اتارے جائیں گے۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ ایسا نظام بنایا جائے کہ چھ مہینے یا سال میں صفائی کا اثر لوگ دیکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے لئے پینے کے پانی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس سلسلے میں ماہرین سے بھی رابطہ کررہے ہیں تاکہ کوئٹہ کوپٹ فیڈر سے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں وفاقی حکومت بھی تعاون کرے گی۔