اسلام آباد: پاکستان نے کہا ہے کہ ، بلوچستان سے گرفتار بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو سے ابھی تفتیش جاری ہے انکو ائری سے مزید چیزیں دنیا کے سامنے لائیں گے، پاکستان نے اپنے شہریوں کو 4 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہے، افغان مصالحتی عمل کے لئے پاکستان 4 فریقی گروپ میں بھرپور کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان میں امن سے خطے میں امن ہوسکے گا،امید ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کے لیے دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ کی جلد ملاقات ہو گی،مقبوضہ کشمیرکے علاقے ہندواڑہ میں 4 نہتے کشمیریوں کی شہادت پر پاکستان کو تشویش ہے جبکہ بھارتی قیدی کرپال سنگھ کی پاکستان میں موت دل کے دورے کے باعث ہوئی،نائجیریا ہو یا دنیا کوئی ملک بھی ہو پاکستان وہاں انسانی حقوق کے حوالے سے مختلف اوقات میں آواز اٹھاتا رہا ہے،چین میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے حوالے سے دفتر خارجہ نے کہا کہ 45 میں سے 9 پاکستانی وطن واپس آ چکے ہیں اور دیگر کے باحفاظت واپسی کیلئے انتظامات کئے جارہے ہیں،ہفتہ وار بریفینگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے گرفتار بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو سے ابھی تفتیش جاری ہے اور کچھ گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں، بھارتی جاسوس سے انکوائری کے نتیجے میں مزید چیزیں بھی سامنے آئیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کا ہمسایہ برادر ملک ہے اور تہران نے اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے،ایران کی سکیورٹی پاکستان کی سکیورٹی اور پاکستان کی سکیورٹی ایران کی سکیورٹی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اپنے شہریوں کو 4 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہری عراق، شام، لیبیا اور یمن کے سفر سے گریز کریں۔ افغانستان کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان مصالحتی عمل کے لئے پاکستان 4 فریقی گروپ میں بھرپور کردار ادا کر رہا ہے، افغان امن عمل کے لئے ماضی میں بھی مثبت کردار ادا کیا اور مستقبل میں بھی یہ کردار جاری رکھیں گے،پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے ،اگر افغانستان میں امن ہو گا تو پاکستان اور خطے میں بھی امن قائم ہو پائے گا،جبکہ افغان سیکورٹی فورسز کے الزامات کی تردید کرتے انکا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں کوئی مداخلت نہیں کی جا رہی ،بلکہ پاکستان تو وہاں پرمختلف دھڑوں کے درمیان مذاکرات کے حق میں ہیں۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ پاکستان کے حوالے سے نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ دسمبر میں جب بھارتی وزیراعظم لاہور آئے تھے اورانکی وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات ہوئی تھی جس میں طے پایاتھا کہ دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ کی ملاقات جلد ہوگی اور اس حوالے سے دونو ں ممالک کے حکام تفصیلات طے کرنے کے لئے رابطے میں ہیں، جیسے ہی ضوابط طے پاجائیں گے مذاکرات کا عمل شروع ہو جائے گا۔نفیس زکریا نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے علاقے ہندواڑہ میں 4 نہتے کشمیریوں کی شہادت پر پاکستان کو تشویش ہے جبکہ بھارتی قیدی کرپال سنگھ کی پاکستان میں موت دل کے دورے کے باعث ہوئی، بھارتی قیدی کا آئی سی یو میں بھی علاج کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے، لاش بھارت منتقل کرنے کے لئے وزارت داخلہ اور بھارتی ہائی کمیشن کوانتظامات کے لئے کہہ دیا ہے۔پٹھانکوٹ واقع کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ پٹھانکوٹ واقع کے بعد پاکستان کی جانب سے جو تفتیشی کمیشن بنایا گیا تھا اس نے بھارت جا کر پٹھانکوٹ ائیر بیس کا دورہ کیا تھا اور اس وقت بھی اس حوالے سے تفتیش جاری ہے،انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے تشویش کا اظہار کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے انسانی حقوق کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،جبکہ پارلیمنٹ کی جانب سے انسانی حقوق سے متعلق مختلف قانون سازی کی گئی ہے۔نائجیریا ہو یا دنیا کوئی ملک بھی ہو پاکستان وہاں انسانی حقوق کے حوالے سے مختلف اوقات میں آواز اٹھاتا رہا ہے انہوں نے کہا کہ نایجریا میں باکوحرام کی جانب سے طالبات کو اغوا ء کیا گیا تھا پاکستان کی جانب سے اسکی بھرپور مذمت کی گئی تھی۔