ٹوکیو: جاپان کے جنوبی علاقوں میں 6 اعشاریہ 5 شدت کے زلزلے سے 9 افراد ہلاک اور 750 سے زائد زخمی ہوگئے، جبکہ کئی گھر اور عمارتیں بھی تباہ ہو گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق جاپان کے جنوب مغربی جزیرے ’کیوشو‘ میں آنے والے شدید زلزلے کے باعث ہزاروں افراد اپنے گھروں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے، جبکہ کئی سڑکیں آمد و رفت کے لیے بند ہوگئیں۔
جاپان میٹرولوجیکل ایجنسی کا کہنا تھا کہ زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر زیر زمین ریکارڈ کی گئی جبکہ تقریباً ڈھائی گھنٹے بعد 6 اعشاریہ 4 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا۔
ایجنسی نے زلزلے کے بعد سونامی کا خطرہ ظاہر نہیں کیا ہے۔
— فوٹو: رائٹرز
رپورٹس میں کہا گیا کہ مقامی وقت کے مطابق رات تقریباً ساڑھے 9 بجے آنے والے طاقتور زلزلے کے جھٹکوں کے بعد 100 سے زائد ذیلی جھٹکے (آفٹر شاکس) بھی محسوس کیے جاچکے ہیں، جبکہ تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے متعدد افراد کے دبے ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
جاپانی شہر کوماموتو کی مقامی ڈیزاسٹر ایجنسی کے عہدیدار نے 9 افراد کی ہلاکت اور 761 کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں سے 44 کی الت تشویشناک ہے۔
جاپان کے وزیر آفات تارو کونو کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر سے لی گئی تصاویر کے مطابق زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں متعدد گھر مکمل جبکہ کئی جزوی طور پر تباہ ہوئے ہیں۔
زلزلے کے بعد کیوشو میں ٹرین سروس بھی عارضی طور پر بند کردی گئی۔
— فوٹو: رائٹرز
وزیر اعظم شنزو آبے نے ملبے افراد کو بحفاظت نکالنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے اور متاثرین کی مدد کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم زلزلے کے آفٹر شاکس کے نقصان سے بچنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہے ہیں، جبکہ متاثرین کو ضروری مدد فراہم کی جارہی ہے۔
حکومتی ترجمان یوشیہائید سوگا نے کہا کہ 2 ہزار پولیس اہلکاروں اور ایک ہزار 300 فائڑ فائیٹرز کے علاوہ ایک ہزار 600 اہلکار بھی ریسکیو کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
کیوشو میں واقع نیوکلیئر پلانٹ کے ایک عہدیدار نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ جزیرے پر واقع جوہری پلانٹ مکمل طور محفوظ ہیں معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جاپان، دنیا میں سب سے زلزلوں کے فعال ممالک میں سے ایک ہے اور دنیا کے کئی خطوں اور ممالک میں آنے والے زلزلوں میں 20 فیصد زلزلے صرف جاپان میں آتے ہیں۔
مارچ 2011 میں شمال مشرقی جاپان میں 9 کی شدت کے زلزلے اور پھر سونامی کے باعث 18 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاپتہ ہو گئے تھے، جبکہ اس سے فوکوشیما جوہری پلانٹ بھی بُری طرح متاثر ہوا تھا۔