اسلام آباد: ماڈل ایان علی نے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود وزارت داخلہ کی جانب سے ای سی ایل سے نام خارج نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ غیرملکی کرنسی اسمگلنگ کیس کی ملزمہ ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے کی ہدایت کی تھی لیکن وزارت داخلہ اور کسٹم حکام نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواستیں دائر کی تھیں ، سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے 13 اپریل کو ان درخواستوں کو بھی مسترد کردیا تھا اور حکم دیا تھا ایان علی کی نقل و حرجت پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی تاہم اس کے باوجود وزارت داخلہ نے ای سی ایل سے ان کا نام نہیں نکالا جس پر ایان علی نے سپریم کورت میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔
ایان علی کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی سیکرٹر ی داخلہ اور کراچی ایئرپورٹ کے انچارج کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزرائے داخلہ نے عدالت عظمیٰ کے حکم کے باوجود ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج نہیں کیا۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ کے حکام کو یاددہانی کے نوٹسزبھی دئیے گئے تاہم انہوں نے اسے نظر انداز کردیا ، ایسا کرکے سیکریٹری داخلہ اور کراچی ایئرپورٹ کے انچارج توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں، اس لئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ ایان علی راولپنڈی ایئرپورٹ پرگزشتہ برس 5 لاکھ ڈالر سے زائد رقم دبئی لے جاتے ہوئی پکڑی گئی تھیں۔
ای سی ایل سے نام خارج نہ کرنے پرایان علی کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست دائر
وقتِ اشاعت : April 16 – 2016