|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2016

کوئٹہ: کمشنر کوئٹہ ڈویژن کمبر دشتی اور ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے ہائی رسک ایریا خصوصاً ہائی رسک علاقے قلعہ عبداللہ میں رواں ماہ ہونے والی سہ روزہ انسداد پولیو مہم مزید بہتر انداز میں منعقد کرانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اس ضمن ضلعی انتظامیہ ، محکمہ صحت اور متعلقہ اداروں کی جانب کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اس بیماری کو ختم کرنا اب ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے اس سے قبل جو کچھ ہوا ہے وہ اب ماضی کا حصہ ہیں لیکن اب اس میں غفلت اور غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کمشنر کوئٹہ ڈویژن کے آفس میں پولیو مہم اور صحت کے حوالے سے ڈویژنل کوآر ڈنیشن کمیٹی کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد اسحاق ڈپٹی کمشنر کوئٹہ داودخان خلجی ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ خدادادخان احمد زئی ڈپٹی کمشنر چاغی قادر بخش پرکانی ڈپٹی کمشنر نوشکی حمید اللہ ناصر اوریونیسف کی پولیو ٹیم لیڈ رڈاکٹر جواہرحبیب بھی موجود تھے ۔ ای او سی کے کو آرڈینیٹر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کوئٹہ ڈویژن کے متعلق تفصیلات سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پہلی بارضلع کوئٹہ کے پولیو مہم کے حوالے سے گزشتہ مارچ میں مانیٹرنگ کے دوران دیے گئے ہدف 94فیصد حاصل کیا گیا ہے جس کا سہرا ضلعی انتظامیہ کوئٹہ اور ڈسٹرکٹ ضلعی آفیسرصحت کو جاتا ہے اس کامیابی پر چیف سیکرٹری بلو چستان کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، پشین،اورقلعہ عبداللہ کو تعریفی سند بھی دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کی منتقلی کوروکنے کیلئے آئندہ مہم کو کامیاب بنانے مائیکرو پلاننگ ،مائیکرو سیننسز،اور مہم کی کوالٹی بہتر بنانے کا منصوبہ شرو ع کردیا گیا اور اس سلسلے میں تمام اضلاع کے ضلعی آفیسران کی جانب سے مہم کی کامیابی کیلئے اقداما ت کئے گئے ہیں جن میں ٹیموں کی تشکیل ان کی کار گر دگی اور متعلقہ علاقوں تک رسائی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے بتایا کہ پولیو کے قطرے پلانے کی مہم 25اپریل سے بلوچستان کے 13اضلاع بشمول کوئٹہ بلاک جن میں کوئٹہ، پشین اور قلعہ عبداللہ میں تین روزہ مہم شروع کی جارہی ہے اس موقع پر پولیو ٹیموں کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلاً بریفنگ دی گئی ہے اس موقع پر کمشنرکوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ پولیو کے وائرس کے خاتمے کیلئے اب جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگاانہوں نے کہ اب ڈویژن کی انتظامیہ اور محکمہ صحت سمیت پولیو کے خاتمے میں شامل تمام اداروں کو اپنی کارکردگی سو فیصد بہتر بنانی ہوگی جس میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی کی گنجائش ایک فیصد بھی نہیں رہنی چاہیے ۔کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ پولیو کے حوالے سے کسی بھی مسئلے کی صورت میں پولیو مہم کے دوران ذاتی طور پر فوری موبائل فون پر انہیں اطلاع دیں اور وہ خود اپنے بچوں کے بہتر صحت کیلئے نہ صرف مہم کے دوران بلکہ مہم سے قبل انتظامات کا جائزہ لیں گے ، ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ خانہ بدوش ،کھیتوں اوراینٹ کے بھٹوں میں کام کرنیوالے افراد آتے جاتے رہتے ہیں اور ایک علاقے سے دوسرے علاقے منتقل ہوتے ہیں اس کی روک تھام اضلا ع کی فکس پوائنٹس پر مہم کی کامیاب مانیٹرنگ اور ویکسی نیشن کو موئثر کرنا ضرور ی ہے۔ گزشتہ پا نچ مہم کے دوران ہائی رسک ایریاز کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور پشین میں کارکردگی بہتر ہوئی ہے تاہم انکا کہنا ہے کہ اس کارکردگی کے تسلسل کو جاری رکھنا بہت ضروری ہے جس کے بغیر تمام محنت سے حاصل ہونے والے ا ہداف رائیگا ں جا نے کا خطرہ ہے، ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے مزید بتایا کہ ای او سی بلوچستان نے کو صوبے بھر میں تین روزہ انسداد پولیو مہم کے لیے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں ۔اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن یہ ہدایت بھی کی کہ مستقل پولیو پوانٹس پر انتظامیہ کی مدد سے گاڑیوں کو چیک کر کے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری اور کسی بھی وجہ سے رہ جانے والے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو قطرے پلانے کو یقینی بنانے کیلئے حکمت عملی پر غور خوص ہوا۔