اسلام آباد: وزارت پانی و بجلی نے موسم گرما کے لئے لوڈ مینجمنٹ کا نیا پلان جا ری کر دیا جس کے تحت شہری علاقوں میں چھ گھنٹے ، دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو گی تاہم اور صنعتی زونز میں لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی ، شدید گرم موسم کے دوران صنعتی زونز کے لئے لوڈمینجمنٹ شیڈول متعارف کرایا جا سکتا ہے، جن علاقوں میں ریکوریز ہدف کے مطابق اورلاسز مقررہ حد کے اندر ہیں مندرجہ بالا لوڈمینجمنٹ شیڈول ہی لاگو ہو گا تاہم وہ علاقے جہاں لاسزمقررہ حد سے زیادہ اور ریکوریز کم ہیں ان کے لئے وزارت پانی و بجلی نے مخصوص شیڈول وضع کیا ہے ملک بھر میں لاسز اور ریکوریز کی بنیاد پر ہر ایک 11 کے وی فیڈر کے لئے فیصد کے حساب سے شیڈول بنایا گیا ہے جن علاقوں میں لاسز / چوری کی شرح زیادہ ہے وہاں لوڈشیڈنگ بھی زیادہ ہو گی یہ اصول اس بنیاد پر وضع کیا گیا ہے کہ ذمہ دار شہریوں کو کم سے کم تکلیف کا سامنا کرنا پڑے اور وہ علاقے جو بجلی چوری اور عدم ادائیگی میں ملوث ہیں عدم تعاون کا بوجھ خود اٹھائیں ۔وزارت پانی و بجلی نے تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اپنے سرکل آفسز ، سب ڈویژن کی سطح کے آفسز ، شکایات سینٹرز اور شہروں کے دیگر نمایاں مقامات پر ہر فیڈر کے لاسز اور ریکوریز کاسٹیٹس بمعہ لوڈشیڈنگ کے اوقات آویزاں کریں اب یہ ممکن ہو گیا ہے کہ شہری بجلی کے بلوں کی ادائیگی سے اپنے فیڈر پر لوڈ کو خود مینج کریں اور بجلی چوری کو روکنے کے لئے اپنی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کا ساتھ دیں ۔ وزارت پانی و بجلی نے بجلی چوری کی روک تھام کے قوانین میں ترامیم کی ہیں جس کے تحت چوری جیسے گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو دیگر سخت سزاؤں کے ساتھ ساتھ بلاوارنٹ گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے وفاقی شکایات سیل بھی دن رات صارفین کی شکایات کے ازالہ کے لئے کام کر رہا ہے جن میں بجلی چوری سے متعلق شکایات پر عملدرآمد بھی شامل ہے ۔ بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے کثیر الجہتی اقدامات بشمول سسٹم کی بہتری ، بہتر انتظامات ، شفافیت اور بجلی کی پیداوار میں اضافہ کی بدولت ہر گزرنے ماہ کے دوران بجلی کی دستیابی کی مجموعی صورت حال میں نمایاں بہتری آ رہی ہے ۔ 2013 میں مجموعی پیداواری صلاحیت کے 60 فیصد کے مقابلے میں حالیہ گرمیوں کے دوران بجلی کی پیداواری شرح 85 فیصد رہنے کی توقع ہے ۔2013 کے مقابلے میں لوڈشیڈنگ میں اوسطاً 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور انتہائی گرم مہینوں کے بعد اس میں مزید کمی واقع ہو گی وزارت پانی و بجلی نے صارفین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بجلی کی بچت کو اپنا روزمرہ کا معمول بنائیں کیونکہ بجلی کے غیر ضروری استعمال کو روک کر ہم مجموعی طور پر 1500 میگاواٹ بجلی بچا سکتے ہیں جو کہ لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں نمایاں کمی کا باعث بن سکتا ہے حکومت بجلی کی بچت سے متعلق عوامی آگہی کو فروغ دینے کی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے ۔