|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2016

اسٹاک ہوم: سائنسدانوں نے فالج کے حملے کے بعد دماغ کو مزید نقصان سے بچانے والا ایک آلہ تیار کیا ہے جو دماغی شریانوں کی جانب ارتعاشات (وائبریشن) بھیج کر دماغ میں خون کی رکاوٹ کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس آلے کو سوئزرلینڈ کی کمپنی نے تیار کیا ہے اور ان کا دعویٰ ہے کہ اگر مریض کا فالج کے دورے کے 24 گھنٹے کے اندر اندراس آلے اسے علاج کیا جائے تو بہت فائدہ ہوسکتا ہے جس سے دماغ کا مزید نقصان روکا جاسکتا ہے کیونکہ یہ خون کے بڑے تھکوں کو ختم کرسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق فالج کی صورت میں اس آلے کو ٹھوڑی کے نیچے رکھا جاتا ہے جو تھرتھراہٹ پیدا کرکے دماغ تک جانے والی خون کی رگوں میں ارتعاش پیدا کرکے رگوں کو ہلاتا جلاتا ہے تاکہ اگر خون کے بہاؤ میں کوئی رکاوٹ ہو تو وہ دور ہوجائے اس طرح مزید نقصان اور دماغ کو مفلوج ہونے سے روکا جاسکتا ہے تاہم اسپتال پہنچنے پر دواؤں کے ذریعے بہت مؤثر انداز میں دماغی رگوں میں پھنسے خون کے لوتھڑے ختم کرکے اس کے بہاؤ کو ممکن بنایا جاتا ہے۔ حال ہی میں اس آلے کو کینیڈا میں چند صحت مند افراد پر آزمایا گیا تو ان کے پورے دماغ میں خون کا بہاؤ بہت اچھا نوٹ کیا گیا۔ اب اسے فالج کے مریضوں کے لیے آزمایا جائے گا۔ مائیکروفون کے برابر یہ آلہ گردن سے ٹھوڑی تک آنے والی خون کی رگوں کو ہدف بناتا ہے اور ان میں حرکت پید اکرتا ہے۔ یہ شریانیں دماغ کے اگلے حصے کو خون فراہم کرتی ہیں جو حرکت، گفتگو، سوچ اور دیگر حسی کیفیات کو کنٹرول کرتا ہے کیونکہ فالج کی صورت میں  دماغ کے یہی حصے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اس آلے کی مدد سے رگوں اور شریانوں کو ہلانے سے رکا ہوا خون بہنے لگتا ہے اور خون کے لوتھڑے زائل ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں سالانہ لاکھوں افراد دماغ میں خون کے لوتھڑے جمنے یا پھر دماغی رگ پھٹنے سے ہلاک یا معذور ہوجاتے ہیں کیونکہ دونوں صورتوں میں دماغ کےاہم حصوں کو خون کی سپلائی رک جاتی ہے اور مریض اپاہج ہوجاتا ہے۔