کو ئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہاہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری خطے میں کثیر الجہتی ترقی و تبدیلی کا در کھولے گی تاہم ہمارے لیے اس سے بھر پور استفادہ کرنا اس وقت ممکن ہوگا جب ہم اپنی نئی نسل کو جدید ہنر ومہارت سے آراستہ کریں انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کیلئے ہمیں ابھی سے تیکنکی تعلیم اوروو کیشنل اداروں کو فروغ دینے اور مزید فحال بنانے پر توجہ دینی چائیے۔ جدید ترقی کے اس دور میں دُنیا میں ہنر مندی کو کلیدی اہمیت حاصل ہے اور جوبھی ہنر یافتہ ہوگااسے کسی کی محتاجی کی ضرورت نہیں پڑے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو گورنر ہاوس کو ئٹہ میں سیکرٹری کالجز ہائیر اینڈٹیکنکل ایجوکیشن داؤد محمد بڑیچ اور سیکرٹری سیکنڈری ایجوکیشن عبدالصبور کاکڑ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر عبدالجبار بھی موجود تھے گورنر نے کہا کہ بلوچستان میں شروع ہونے والے ترقی کے غیر معمولی عمل کے پیش نظر پولی ٹیکنک تعلیمی اداروں کو اپ گریڈ کرنے کی اشد ضرورت ہے انہوں نے سیکرٹریوں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ صوبے کے مختلف کیڈٹ کالجوں کو بجٹ کے تاخیراجراء کے باعث اکثر ترقیاتی منصوبے مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہوتے اور ان پر اخراجات کئی گناہ بڑھ جاتے ہیں علاوہ ازیں کیڈٹ کالجوں میں تدریس کاعمل بھی متاثر ہوتاہے انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کیڈٹ کالجوں کے بجٹ کے بروقت اجراء کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سیکرٹری تعلیم کا فحال کردار اہمیت رکھتاہے اوتھل پولی ٹیکنکل انسٹی ٹیوٹ کی کروڑوں روپے کی لاگت سے تکمیل کے باوجود اس کی غیر فعالیت پر گورنر نے تشویش کا اظہار کیا اور ہدایت کی اس کوجلدازجلد فعال بنایا جائے اور اگر ضرورت ہو تو اسے اوتھل یونیورسٹی کے حوالے کیاجائے تاکہ علاقے کے نوجوان اس سے مزید بہتر انداز میں مستفذ ہوسکیں گورنر نے پرائمری تعلیم کی اہمیت وافادیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ابتدئی تعلیم اگر معیاری اور مستحکم ہوگی تو اعلیٰ مدارج تک اس کے اثرات ہونگے انہوں متعلقہ سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ سیکنڈری تعلیم کوبہتر بنانے پر بھرپور توجہ دیں تاکہ نئی نسل آگے چل کر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکے انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری اور فعالیت موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں