سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسیدخورشیدشاہ نے کہاہے کہ چیف جسٹس کوخط لکھنے پروزیراعظم کاشکریہ،مگرصرف ججزپرمشتمل کمیشن بنانامسئلے کاحل نہیں ،انٹرنیشنل فرانزک آڈٹ سے پیسے کے لین دین کاپتہ چلے گا،اگرالزامات ثابت نہ ہوئے توخوشی ہوگی ۔سیدخورشیدشاہ نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کوپاکستانی میڈیاپرناراض نہیں ہوناچاہئے ،پانامہ لیکس کے الزامات انٹرنیشنل میڈیانے اٹھائے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ الزامات پرپارلیمنٹ میں بحث ہوئی2وزرائے اعظم مستعفی ہوئے ایک پربہت دباؤآیا،ہمارے وزیراعظم معافی مانگنے کی باتیں کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کاشکریہ کہ انہوں نے اپوزیشن کی بات تسلیم کرتے ہوئے چیف جسٹس کوخط لکھامگرصرف کمیشن بنانامسئلے کاحل نہیں اس کاحل بین الاقوامی فرانزک آڈٹ ہے جویہ پتہ لگائے گاکہ یہ پیسہ کب کیسے اورکہاں سے آیاتھااورجب آڈٹ مکمل ہوجائے اورثابت نہ ہوتوہمیں خوشی ہوگی ،دعاہے وزیراعظم ان الزامات سے سرخروہوکرنکلیں یہ الزامات ہم نے نہیں لگائے تاہم اگرثابت نہ ہوئے توہم وزیراعظم سے معافی بھی مانگیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ملک سے الزامات کی سیاست ختم ہونی چاہئے ،اگرسیاستدان صاف ہوں گے تواس سے ملک کی عزت بڑھے گی ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کاقوم کے سامنے آناپارلیمنٹ کی جیت ہے ،عوام 5سال کے بعدسیاستدانوں کے کااحتساب کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے پانامہ پیپرزپر2بارخطاب کرکے اس کی اہمیت کوخوداجاگرکیااورخوداحساس دلایاکہ پردے کے پیچھے کچھ ہے ،انٹرنیشنل فرانزک آڈٹ کے علاوہ اس مسئلے کااورکوئی حل نہیں کوئی بھی دوسراحل اس معاملے کومزیدمشکوک بنادیگا۔دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو فون کیا ہے اور انہیں پانامہ لیکس کی تحقیقات سے متعلق چیف جسٹس کو خط لکھ لکھنے بارے آگاہ کیا ، اسحاق ڈا ر نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کے مطالبے پر چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے ،میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ،دونوں رہنماؤں کے درمیان پانامہ لیکس تحقیقات سمیت ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا ،حکومت نے پانامہ لیکس پر اپوزیشن کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے جو جلدہی ارسال کر دیا جائیگا،سید خورشید شاہ نے حکومتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا کہ پانامہ لیکس ملکی نہیں بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے جس کی شفاف تحقیقات ضروری ہیں ۔